• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 68743

    عنوان: محض طلاق کا وسوسہ آنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی؟

    سوال: اگر کسی کو دل یا دماغ میں طلاق کے بارے میں وسوسے آتے ہوں اور اس کا ارادہ دل کا نہ ہو او راس کو یہ بھی معلوم نہ ہو کہ اس کے زبان سے طلاق کا لفظ نکلا ہے یا نہیں تو اس سے نکاح پر کیا اثر پڑتا ہے ؟آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔

    جواب نمبر: 68743

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 876-856/Sd=10/1437 دل میں محض طلاق کے وسوسے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی، اس سے نکاح پر کچھ اثر نہیں پڑتا، اسی طرح محض شک سے بھی طلاق واقع نہیں ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند