معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 46891
جواب نمبر: 4689101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1085-842/D=10/1434 کبھی کوئی لفظ نہ بولا ہو اور صرف یہی جملہ فون پر کہا ہے کہ ”وہ (بیوی) میرے دل سے گئی گئی گئی (تین دفعہ) تو اس کا حکم یہ ہے کہ اس تین دفعہ کہے ہوئے الفاظ سے کسی قسم کی کوئی طلاق واقع نہ ہوئی کیونکہ یہ الفاظ طلاقِ صریح یا کنایات میں سے نہیں ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
کسی مرد نے اپنی بیوی کوطلاق مغلظہ دی ، اور اس کے بعد حلالہ کیا اور اس سے دوبارہ
شادی کر لی۔ اب اگر وہ بیوی کو دوسری مرتبہ طلاق دیتا ہے تو کیاوہ دوسری مرتبہ
حلالہ کرسکتا ہے؟
کہنے والے نے یہ جملہ کہا تھا، اس پر کچھ مشکلات تھیں اس کو اس کے جاننے والے نے کہا کہ درود شریف پڑھا کرو تو اس نے کہا: میں نہیں پڑھتا کیوں کہ یہ اللہ نے ہی سب کچھ کیا ہے۔ میں نے سوال لکھا آپ کے کہنے پر ، پر اللہ پاک مجھ کو معاف کردے (آمین)۔ (سابقہ سوال: اگر ایک شخص نے کوئی کفریہ جملہ بولا تو اس کی ساری پرانی عبادت ضائع ہوگئی اور نکاح بھی ٹوٹ گیا۔ اگر وہ اسی حالت میں دوبارہ توبہ کرکے کلمہ پڑھتا ہے مگر نکاح دوبارہ نہیں کرتا اوراسی حالت میں وہ اپنی بیوی کو تین طلاق دے دیتا ہے تو کیا وہ اس سے نکاح کرسکتا ہے بغیر حلالہ کے؟ کیوں کہ جب اس نے طلاق دی تھی تو وہ اس کی بیوی نہیں تھی؟)
لڑکی کے والدین نے اس کو خلع کرانے پر مجبور کیا اور اس نے اپنے شوہرسے ایک اسٹیمپ پیر پر خلع کا مطالبہ کیا۔ شوہرنے نوٹری پبلک کے سامنے اسی اسٹمپ پیپر پر خلع دیدیا، اور وہ اپنے گھر میں عدت کی مدت گذار رہی ہے۔ واضح رہے کہ کسی قاضی یا کورٹ نے خلع نہیں کرایا، تو کیا یہ خلع درست ہے؟اب بیوی یا اس کے شوہر کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے اور وہ رجوع کرنا چاہتے ہیں تو کیا رجوع کرنا کافی ہوگا یا دوبارہ یا شادی کرنی ہوگی؟کس طرح نکاح بر قرار ہوگا؟نکاح کے لیے حلالہ کی ضرورت تو پیش نہیں آئے گی؟ کتنے دنوں تک رجوع کرسکتے ہیں؟
687 مناظرمیں
طلاق کا صحیح طریقہ جاننا چاہتاہوں۔ نیز اگر کسی مسلم بھائی نے اتفاقا دباؤ یا
تناؤ کی حالت میں تین مختلف مواقع پر تین مرتبہ طلاق دے دی توکیا طلاق شمار کی
جائے گی؟ ایک دوسرا سوال جو کہ میں جاننا چاہتاہوں وہ یہ ہے کہ اگر کسی شخص نے غصہ
میں تین مرتبہ طلاق کہاہے اور وہ شخص Attention Deficit Hyperactivity Disorder SYMPTOMS OF ADD or
ADHDبیماری
کاشکار تھا، یعنی ایک جگہ پر توجہ مرکوز کرنے کا مسئلہ، کوئی بات کہنا اور اس بات
پر افسوس کرنا کہ جو کچھ کہا وہ کہنے کی نیت نہیں تھی،اکثر ہاتھ اور پاؤں میں بے
قراری، یا بیٹھنے کی حالت میں پیچ و تاب کھانا۔بیٹھ رہنے کی حالت میں دقت محسوس
کرنا۔ کھیل یا جماعتی سرگرمی میں اپنی باری کا انتظار کرتے وقت بے چینی محسوس
کرنا۔کام اور کھیل کی سرگرمیوں میں توجہ کو مرکوز کرنے میں پریشانی محسوس
کرنا۔اکثر ایک نامکمل کام سے دوسرے کام میں لگ جانا۔ خاموشی سے کھیلنے میں پریشانی
محسوس کرنا۔اکثر حد سے زیادہ بات کرنا۔اکثر دوسروں سے مداخلت کرنا اور زبردستی
کرنا۔ اکثر جو کچھ کہا جارہا ہے اس کا نہ سننا۔ اکثر ان چیزوں کو بھول جانا جو کہ
کام یا سرگرمیوں کے لیے ضروری ہیں۔اکثرخطرناک جسمانی سرگرمیوں میں ملوث ہونا اس کا
ممکنہ انجام سوچے بغیر۔آسانی سے خارجی محرکات کی وجہ سے آپے سے باہر ہوجانا)۔ ایسے
شخص کے لیے کن حالات کے تحت طلاق شمار ہوگی؟برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔ والسلام
میں نے غصہ میں ایک مجلس کے اندر تین طلاق دیدیا۔ میرے دو چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ، اب مجھے افسوس ہورہا ہے۔ براہ کرم، میری رہ نمائی فرمائیں کہ کیا میں اپنی بیوی کو واپس لا سکتا ہوں؟
437 مناظرمیں ایک سرکاری ڈاکٹر ہوں اورمیرے پہلے شوہر سے میرے دو بچے ہیں۔ 6 مئی 2006 کو میں نے دوسری شادی کی اوردوسرے شوہر سے میرا ایک تین ماہ کا لڑکا ہے۔ جب میرا لڑکا پندرہ دن کا تھا تو اس نے موبائل پر مجھے دومرتبہ طلاق دی۔اس کے بعد اس نے طلاق کے دوماہ کے بعدموبائل پر مجھ سے دوبارہ رابطہ کیا ۔ اس نے مجھ سے کہا کہ وہ مجھے دوبارہ قبول کرلے گا اگر میں اپنا تین ماہ کا بچہ اس کی بہن کو دے دوں جس کے کوئی اولاد نہیں ہے۔ لیکن میں اپنا لڑکا اس کو نہیں دینا چاہتی ہوں، کیوں کہ وہ جاہل ہے اورمجھے ذہنی طورپر ٹارچر کرتی ہے۔ اب میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ کیا میں مطلقہ ہوگئی تھی یا کہ نہیں؟ نیز مجھے بتائیں کہ اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میں اپنے بچہ کو بھی چاہتی ہوں اور اپنے شوہر کو بھی چاہتی ہوں۔ اگر کوئی وظیفہ ہو جس سے میرے شوہر کا دل نرم ہوجائے تو مجھے وہ بھی بتادیں۔
380 مناظرمیں اپنی بیوی سے بہت پریشان رہتا ہوں، میں اپنی بیوی کے ساتھ علیحدہ رہتا ہوں مگر میں اپنے والدین سے روزانہ ملتا ہوں۔ مسئلہ یہ ہے کہ میری بیوی تمام وقت میرے والدین کے متعلق برا کہتی ہے اور میری ہمشیرہ کو بھی برا کہتی ہے جب کہ میں جانتاہوں کہ وہ لوگ اس کوعزت دیتے ہیں مگر میری بیوی کے ذہن میں کیا ہے یہ میں نہیں جانتا۔ لیکن والدین ہی کے ساتھ نہیں بلکہ میرے ساتھ بھی برا سلوک کرتی ہے، جیسے اونچی آوازمیں بات کرنا ، مجھے برا کہنا ، کبھی کبھی میرے ذہن میں آتا ہے کہ میں طلاق لے لوں ،لیکن میرا ایک تین سال کا بیٹا بھی ہے جس کے لیے میں نے نیت کی ہے کہ اسے عالم بناؤں گا۔ آپ ہی میری مدد کیجئے کہ میں کیا کروں۔ میں اپنے مکان والوں سے کہہ بھی نہیں سکتااور اس کے ساتھ رہ بھی نہیں سکتا۔ اب آپ ہی مجھے بتائیں کہ اللہ کا کیا حکم ہے؟ کبھی کبھی وہ اپنے والدین کے یہاں چلی جاتی ہے تو بچے کو خود ہی دیکھنا پڑتا ہے اور اپنی تجارت بھی کرنی پڑتی ہے۔ اس لیے میں بہت پریشان رہتا ہوں۔ کیا میں ایسی عورت کے ساتھ رہوں یا اسے چھوڑ دوں؟
425 مناظراگر
شوہر بیوی کو اور اس کے گھر والوں سے کہہ دے کہ یہ میری طرف سے فارغ ہے اسے لے جاؤ
اور یہ بات اس نے چھ یا سات دفعہ کہی ہے تو کیا فارغ کے لفظ سے طلاق واقع ہوجاتی
ہے؟