معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 43634
جواب نمبر: 4363401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 227-156/L=3/1434 اگر بہو بے قصور ہو یا اس کا قصور برائے نام ہو اور والد اپنے لڑکے سے یہ کہے کہ تم اپنی بیوی کو طلاق دیدو تو ایسی صورت میں لڑکے پر والد کی اطاعت لازم نہیں اور لڑکا عدم تعمیل کی وجہ سے گنہ گار نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ شاہدہ بی بی اس بات کا بار بار اقرار کرتی
ہے کہ میرے شوہر نے مجھے طلاق دی ہے اور یہ بات میں حلفاً کہہ سکتی ہوں اور یہ خود
میں نے اپنے کانوں سے سنا ہے۔ لیکن خاوند کہتا ہے کہ میں بھی حلفاً کہتا ہوں کہ
میں نے طلاق نہیں دی۔ جب کہ بیوی کا کہنا ہے کہ [میں اپنے خاوند کے حلفاً بیان پر
اعتماد نہیں کرسکتی کیوں کہ وہ بد اعتماد ہیں اور ہر معاملہ میں قرآن پاک پر حلف
اٹھانے کا عادی ہے۔ خاوند کی طرف سے مختلف مواقع پر طلاق کے کہے گئے الفاظ مندرجہ
ذیل ہیں:(۱)[میں
نے شریعت محمد ی سے تجھے طلاق دی]۔ (۲)شوہر نے قسم اٹھائی کہ میں اپنے باپ
کی کوئی چیز نہ اٹھاؤں گا اگر اٹھاؤں تو میری بیوی کو طلاق ہے (لیکن اس قسم اٹھانے
کے بعد بھی وہ اپنے باپ کی چیزیں اٹھاتا ہے)۔ (۳)میں نے اپنی بیوی کو
طلاق دی [اور یہ بھی کہ تو میرے سے آزاد ہے میں نے تجھے طلاق دی۔ علاوہ ازیں اس سے
پہلے بھی کئی مرتبہ خاوند تین طلاقیں دے چکا ہے، ...
میرے اور میری بیوی اور میری بیوی اور میرے گھر والوں کے درمیان کچھ بہت ہی برے حالات پیش آنے کی وجہ سے میں نے اس کو تحریر ی طلاق نامہ بھیج دیا ہے اور ?طلاق، طلاق ، طلاق? تین مرتبہ کہا ہے خط پر دو مسلم گواہوں کی موجودگی میں۔میری بیوی نے بھی اس خط کو موصول کیا۔ پچیس دن کے بعد میری بیوی نے کہا کہ وہ واپس آنا چاہتی ہے اور وہ اپنی غلطی پر معافی مانگتی ہے۔ میں بھی اس کو دوسرا موقع دینا چاہتاہوں۔ کیا اس کو بطور بیوی کے دوبارہ واپس لے کرکے حلال انداز میں دوسرا موقع دیا ممکن ہے؟جس وقت میں نے اس کو خط لکھا اس وقت میں بہت زیادہ ناراض تھا۔
2572 مناظرمیرا
نکاح اپنی کزن سے ہوگیا ہے رخصتی ابھی نہیں ہوئی میں اس سے تین بار تنہائی میں مل
چکا ہوں۔ کچھ دن پہلے میری اپنی منگیتر سے لڑائی ہوئی میں نے اس کو غصہ میں کہا
اگر تم مجھ سے دوسروں کی وجہ سے لڑتی ہو تو مجھ سے تعلق مت رکھو مگر میرا ارادہ
طلاق کا نہیں تھا۔ کچھ دیر بعد اس نے فون کیا اور مجھ سے کہا کہ تم مجھ سے تعلق
نہیں رکھنا چاہتے، تو میں نے کہا نہیں ،اس نے تین بار کہا اور میں نے تین بار یہی
جواب دیا۔ مفتی صاحب میرا ارادہ طلاق کا بالکل نہیں تھا۔ مفتی صاحب برائے کرم میری
مدد کریں۔ میں اس وجہ سے بہت زیادہ پریشان ہوں۔