• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 145303

    عنوان: حامدہ كا شوہر حامدہ كو ركھنا نہیں چاہتا ؟

    سوال: (۱) حامدہ کے شوہر نے گھریلو تشدد اور طرح طرح کے طعنہ دینے کے بعد حامدہ کو گھر سے باہر نکال دیا، اور وہ اپنے والد کے پاس آگئی اور اب اس کے شوہر نے دوسرا نکاح بھی کرلیا اور شریعت کے مطابق حامدہ کو رکھنا نہیں چاہتا، از روئے شرع حامدہ کے لیے کیا حکم ہے؟ (۲) حامدہ کے والد نے نکاح کے وقت گھریلو سامان، سونا اور کچھ روپئے دیئے تھے اور یہ سامان، سونا اور روپیہ حامدہ کو ملنا چاہئے یا نہیں، شریعت کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 145303

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 042-067/L=2/1438

     

    (۱) زوجین میں اختلاف کی صورت میں اولاً طرفین کے اولیا یا مقتداء حضرات باہم صلح کی کوشش کریں اگر صلح کی کوئی شکل نکل جائے تو بہتر ہے، لیکن اگر اس سے بھی کوئی حل نہیں نکلتا اور شوہر بیوی کو کسی حال رکھنا نہیں چاہتا تو خود شوہر کو چاہئے کہ طلاق دے کر بیوی کو اپنی زوجیت سے نکال دے، اگر شوہر طلاق پر راضی نہیں تو بیوی بھی اس صورت میں طلاق یا خلع کا مطالبہ کرسکتی ہے، اگر شوہر نہ طلاق پر راضی ہو اور نہ خلع پر تو ایسی صورت میں بیوی کو یہ حق ہوگا کہ وہ اپنا معاملہ مقامی شرعی پنچایت میں لے جا کر حل کرائے۔

    (۲) حامدہ کے والد نے نکاح کے وقت جو کچھ سامان اپنی لڑکی کو بطور جہیز دیا تھا او روہ موجود بھی ہے ان کی مالک حامدہ ہے شوہر اگر رکھنا نہیں چاہتا تو اس پر ضروری ہے وہ ان چیزوں کو حامدہ کے حوالہ کردے؛ البتہ آپسی تراضی سے استعمال کی صورت میں جو چیزیں ضائع ہوگئیں ان کے مطالبہ کا حق حامدہ کو نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند