• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 5541

    عنوان:

    ایک شخص نے جھگڑے کے دوران اپنی بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر اس سے کہا کہ :?میں تم کو(ایک ہفتہ کے لیے) طلاق لینے کا حق دیتا ہوں?۔ اس شخص کی طلاق کی تعداد کے بارے میں کوئی نیت نہیں تھی۔ جھگڑے کے چار پانچ روز کے بعد اس کی بیوی نے کہا?میں تمہاری طلاق قبول کرتی ہوں (۱/طلاق)۔ (۱) کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ (۲) طلاق کی کون سی قسم واقع ہوئی رجعی یا بائن؟ (۳) کیا رجوع کے لیے نیت ضروری ہے؟

    سوال:

    ایک شخص نے جھگڑے کے دوران اپنی بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر اس سے کہا کہ :?میں تم کو(ایک ہفتہ کے لیے) طلاق لینے کا حق دیتا ہوں?۔ اس شخص کی طلاق کی تعداد کے بارے میں کوئی نیت نہیں تھی۔ جھگڑے کے چار پانچ روز کے بعد اس کی بیوی نے کہا?میں تمہاری طلاق قبول کرتی ہوں (۱/طلاق)۔ (۱) کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ (۲) طلاق کی کون سی قسم واقع ہوئی رجعی یا بائن؟ (۳) کیا رجوع کے لیے نیت ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 5541

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 633/ د= 585/ د

     

    ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی

    (۲) رجعی واقع ہوئی۔

    (۳) عدت کے اندر اندر شوہر زبان سے کہہ دے کہ میں نے رجوع کیا یا بیوی کے پاس چلاجائے او راس سے بوس و کنار کرلے تو رجعت ہوجائے گی، عدت کے بعد تجدید نکاح ضروری ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند