• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 4125

    عنوان:

    میں حنفی ہوں، کیا میں ایسے امام کے پیچھے نماز ادا کرسکتا ہوں جو دوسرے مسلک کے ہوں جیسے سلفی، شیعہ وغیرہ۔کیا نیت باندھتے وقت? تابع امام کے? کہہ سکتا ہوں؟ کیا نماز مقبول ہوگی؟ اگر نہیں، تو کیا پھر سے نماز دہراؤں؟

    سوال:

    میں حنفی ہوں، کیا میں ایسے امام کے پیچھے نماز ادا کرسکتا ہوں جو دوسرے مسلک کے ہوں جیسے سلفی، شیعہ وغیرہ۔کیا نیت باندھتے وقت? تابع امام کے? کہہ سکتا ہوں؟ کیا نماز مقبول ہوگی؟ اگر نہیں، تو کیا پھر سے نماز دہراؤں؟

    جواب نمبر: 4125

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 227=227/ م

     

    سلفی (غیرمقلد) اگر ائمہ مجتہدین وغیرہم کو برا بھلا نہ کہتا ہو، تقلید کو شرک اور مقلد کو مشرک نہ سمجھتا ہو، فروعی مسائل میں مقتدیوں کے مذہب کی رعایت کرتا ہو، مثلاً خون نکلنے کی وجہ سے وضو کا التزام کرتا ہو وغیرہ تو ایسے سلفی امام کے پیچھے آپ نماز پڑھ سکتے ہیں اور جس کا حال معلوم نہ ہو، اس کی اقتداء میں نماز پڑھنے سے احتیاط کرنی چاہیے، شیعوں میں جس فرقہ کے عقائد کفریہ ہیں جیسے روافض ان کی اقتداء میں نماز جائز نہیں، دیگر فرقوں کے پیچھے بھی نماز نہ پڑھنی چاہیے، اور نیت باندھتے وقت ?امام کے پیچھے? یا تابع امام کے ?کہنا چاہیے? اگر صحت و قبولیت کی شرائط کے ساتھ نماز پڑھی جائے تو وہ مقبول ہوتی ہے، جس نماز کے سلسلے میں فساد کا یقین یا ظن غالب ہو اس کا ا عادہ واجب ہے ورنہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند