• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 170342

    عنوان: سفر شرعی میں مسافت کا اعتبار کہاں سے کہا ں تک ہوتا ہے؟

    سوال: شرعی سفر کا اعتبار مسافت سے ہوتا ہے یا مکان سے یا مسافت اور مکان دونوں سے ؟ مثلا ہمارے گاؤں سے راولپنڈی اور اسلام آباد کی حدود 65 یا 70 کلو میٹر پر ہے لیکن ہمیں بازار جانا ہوتا ہے یا کسی عزیز کے گھر جانا ہو تو مسافت 78 یا 80 کلو میٹر بنتی ہے تو اس صورت میں ہمیں نماز پوری ادا کرنی پڑی گی یا قصر؟ برائے مہربانی راہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 170342

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:809-758/N=11/1440

    اگر آپ اپنے گاوٴں سے راولپنڈی یا اسلام آباد کے کسی بازار میں یا وہاں کسی عزیز ورشتہ دار یا دوست کے پاس جاتے ہیں تو سفر شرعی میں مسافت کا اعتبار آپ کے گاوٴں کی آخری آبادی سے راولپنڈی یا اسلام آباد کی ابتدائی آبادی تک ہوگا، آپ کے گھر سے بازار یا دوست کے گھر تک مسافت کا اعتبار نہیں ہوگا، اگر دونوں آبادیوں کے درمیان کی مسافت سوا ستتر کلو میٹر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے تو آپ مسافر ہوں گے؛ ورنہ نہیں۔

     من خرج من عمارة موضع إقامتہ من جانب خروجہ…… قاصداً…… مسیرة ثلاثة أیام ولیالیھا ……صلی الفرض الرباعي رکعتین …حتی یدخل موضع مقامہ الخ ( الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب صلاة المسافر، ۲: ۵۹۹- ۶۰۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند