• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 169818

    عنوان: قیام پر قدرت كے باوجود عورتوں كا بیٹھ كر نماز پڑھنا؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب یہ پوچھنا تھا کہ ؛ (۱) گھر میں عورتیں ایسے تو کچن میں دو دو گھنٹے کھڑے رہ کر کام کرتی ہیں، مگر نماز کے وقت بیٹھ کر ہی نماز پڑھتی ہے ۔تو کیا نماز ادا ہو جاے گی؟ (۲) صرف میری والدہ کی یہ حالت ہے کہ اگر وہ زمین پر بیٹھ جاے تو پھر فوراً کھڑی نہیں ہوسکتی اس لئے زمین پر بیٹھ کر ہی نماز پڑھتی ہے کیا نماز ادا ہوجاے گی؟ (۳) میری ایک بہن کو گھٹنوں میں تکلیف ہے اور ڈاکٹر نے زمین پر بیٹھنے کو منع کیا ہوا ہے تو وہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتی ہی کیا نماز ادا ہوجاے گی؟

    جواب نمبر: 169818

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:673-606/sd=8/1440

    (۱) فرض نمازمیں قیام فرض ہے ، اس لیے جو عورت قیام کے ساتھ سجدہ پر قادر ہے ،اُس کے لیے کھڑے ہوکر نماز اداء کرنا ضروری ہے ، بیٹھ کر نماز اداء نہیں ہوگی ۔

    (۲) اگر آپ کی والدہ پہلی رکعت کھڑے ہوکر پڑھنے پر قادر ہیں ، تو اُن کے لیے پہلی رکعت کھڑے ہوکر پڑھنا ضروری ہے اور سجدہ کے بعد اگر اُن کے لیے کھڑا ہونا مشکل ہو، تو باقی نماز وہ بیٹھ کر اداء کرسکتی ہیں،جائز ہے ۔

    (۳) صورت مسئولہ میں اگر آپ کی بہن قیام کے ساتھ سجدہ پر قادر نہیں ہیں؛ البتہ کسی بھی طرح بیٹھ کر سجدے پر قادر ہیں، تو اُن کے لیے بیٹھ کر رکوع و سجدے سے نماز اداء کرنا ضروری ہوگا اور اگر زمین پر بیٹھ کر بھی سجدہ پر قدرت نہ ہو؛ لیکن زمین پر کسی بھی طرح بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھنے میں تکلیف نہ ہو، تو کرسی کے بجائے زمین ہی پر بیٹھ کر اشارے سے نماز اداء کرنی چاہیے اوراگر زمین پر کسی بھی ہیئت میں بیٹھنا متعذر ہو تو وہ کرسی پر اشارے سے نماز ادا کر سکتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند