• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168305

    عنوان: کیا شدید سردی کے باعث تیمم كركے نماز پڑھ سكتے ہیں؟

    سوال: کیا شدید سردی کے باعث تیمم کرسکتے ہیں اور اس سے نماز ادا کر سکتے ہیں؟ تیمم کرنے کی شرائط کیا ہیں؟ موجودہ دور کے اعتبار سے اور اگر شدید سردی کی وجہ تیمم کیا لیکن اس سے نماز ادا نہیں کی تلاوتِ قرآن کریم کی وہ بھی زبانی تو کیا پھر بھی کوئی حرج ھوا مھربانی کرکے تیمم کے بارے میں واضح طور پر مکمل معلومات بیان کردیں؟ جزاکم اللہ خیرا کثیرا کثیرا کثیرا

    جواب نمبر: 168305

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 553-519/M=06/1440

    اگر غسل کرنا واجب ہے اور سردی اتنی سخت ہے کہ نہانے سے مرجانے یا بیمار ہو جانے کا خوف ہے اور لحاف وغیرہ کوئی ایسی چیز بھی نہیں کہ نہا کر اس میں گرم ہو جائے تو ایسی مجبوری میں تیمم کرکے نماز ادا کرنا درست ہے بشرطیکہ گرم پانی نہ مل سکتا ہو، اگر گرم پانی دستیاب ہے اور اس سے نہانا نقصان دہ نہیں تو گرم پانی سے غسل کرنا واجب ہے۔ تیمم کی اجازت اس وقت ہوتی ہے جب کہ پانی ایک میل کے اندر موجود نہ ہو یا موجود ہو لیکن ایسا عذر ہو کہ پانی کے استعمال سے جان کی ہلاکت یا مرض کے بڑھ جانے کا اندیشہ ہو۔ من عجز عن استعمال الماء ․․․․․․․ لبعدہ میلاً ․․․․․ أوبرد یہلک الجنب أو یمرضہ ولوفی المصر الخ (درمختار) اگر کسی نے سخت سردی کی وجہ سے تیمم کیا اور اس سے نماز نہیں پڑھی، صرف قرآن کی زبانی تلاوت کی تو اس میں حرج نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند