• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 146580

    عنوان: صاحب نصاب نابینا جو زکاة مانگتا کھاتا ہو اس کا اذان کہنا؟

    سوال: ایک موٴذن ہے جو دونوں آنکھوں سے نابینا ہے، فطرہ زکوٰة کھاتا ہے، ہاتھ بھی پھیلاتا ہے جب کہ وہ صاحب نصاب ہے ۔ (۱) کیا وہ اذان دے سکتا ہے یا نہیں؟ کیا ایسے آدمی کا اذان دینا صحیح ہے؟ (۲) کیا مقتدی کی نماز ہوگی یا نہیں؟ برائے کرم تفصیل سے وضاحت کریں۔

    جواب نمبر: 146580

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 255-232/M=2/1438

    (۱، ۲) نابینا شخص اذان دے سکتا ہے اور نماز بھی پڑھا سکتا ہے نماز ہو جائے گی بشرطیکہ نماز کے لیے طہارت اچھی طرح حاصل کرلیتا ہو لیکن صورت مسئولہ میں نابینا موٴذن کے بارے میں اگر یقین و تحقیق سے معلوم ہے کہ واقعی وہ صاحب نصاب ہونے کے باوجود زکاة ، فطرہ مانگتا ہے تو ایسا کرنا ناجائز ہے موٴذن کو اس سے باز آنا چاہئے او ر زکاة فطرہ کھانے سے توبہ استغفار کرنا چاہئے اگر وہ غیر مستحق ہونے کے باوجود زکاة فطرہ لیتا ہے اور سمجھانے کے بعد بھی باز نہیں آتا تو ایسے شخص کو اذان کی خدمت سے ہٹا دینا چاہئے او رگر وہ مستحق زکوٰة ہے تو بلا وجہ اس کے بارے میں بدگمانی نہیں پھیلانی چاہئے لیکن اس کو ہاتھ پھلانے سے بچنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند