عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 48425
جواب نمبر: 4842501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1350-1350/M=12/1434-U انتقال کے بعد میت کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہے، اگر منشأ سوال کچھ اور ہے تو وضاحت کے ساتھ سوال کیجیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ان
شاء اللہ اس سال میں حج پرجانے کا ارادہ کرتاہوں۔ ہم کو حج کے رکن کے طور پر ایک
جانور کی قربانی کرنی ہوتی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا ہم کو عیدالاضحی کے
لیے ایک دوسرے جانور کی بھی قربانی کرنی ہوگی یا حج کی قربانی کافی ہوگی؟
پینتالیس
دن کا میرا ایک لڑکا ہے، اس کو اس کے نانا نے سونا کی زنجیر دی ہے جس کی قیمت
تقریباً بارہ ہزار سے تیرہ ہزار ہے۔ کیا اس عیدالاضحی کے موقع پر اس پر قربانی
واجب ہے؟ کیا اس پر زکوة بھی دی جائے گی؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
حضرات
علمائے کرام کیا کہتے ہیں کہ ذی الحجہ کی پہلی تاریخ سے دس تک بال اور ناخون نہیں
کاٹنے چاہیے؟ اورذی الحجہ میں نفلی روزہ کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ اس کی دین میں کیا
حقیقت ہے؟
قربانی کے ذبیحہ کو ذبحکرنے کے وقت کس طرح سلانا چاہیے؟ ہمارے یہاں کوئی ذبیحہ کا سر اتر کی طرف رکھتا ہے اور کوئی دکھن کی طرف۔ برائے کرم اصل طریقہ بتاکر کرم فرماویں۔
3087 مناظرجس جانور کے پاؤں انسانوں کے مشابہ ہوں اس کی قربانی کرنا کیسا ہے؟
1146 مناظربقرعید میں قربانی میں عقیقہ کی بھی قربانی کرنا کیسا ہے؟
3132 مناظر