عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 130999
جواب نمبر: 13099901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1131-1221/B37=01/1438
جس عالم کا مشغلہ پڑھنے لکھنے کا ہو ان کے پاس جس قدر کتابیں ہوتی ہیں وہ ضرورت کے لیے ہوتی ہیں ضرورت کسی وقت بھی پڑ جاتی ہے، بروقت ہر کتاب نہیں دیکھی جاتی بلکہ ضرورت کے وقت ہی دیکھی جاتی ہے اس لیے انہیں ضرورت سے زائد سمجھنا درست نہیں، وہ قربانی کے نصاب میں شامل نہیں ہوسکتی ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری
بیوی کے پاس سات تولہ سونا ہے، چار پانچ سوٹ کپڑے ہیں شادی کے وقت تقریباً چار
ہزارروپیہ کا سامان ساتھ آیا تھا اس کے علاوہ اس کی ذاتی چیزیں کوئی نہیں ۔کیا اس
پر قربانی ہے؟ واضح رہے کہ میں خود صاحب نصاب ہوں اور ایک قربانی دیتا ہوں۔
کیا میں منگیتر کی قربانی کرسکتا ہوں؟
2615 مناظرپینتالیس
دن کا میرا ایک لڑکا ہے، اس کو اس کے نانا نے سونا کی زنجیر دی ہے جس کی قیمت
تقریباً بارہ ہزار سے تیرہ ہزار ہے۔ کیا اس عیدالاضحی کے موقع پر اس پر قربانی
واجب ہے؟ کیا اس پر زکوة بھی دی جائے گی؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
کیا
میں اپنے بچہ کا عقیقہ کرنے کے بجائے اس جانور کی قیمت کسی فلاحی تنظیم کو دسے
سکتاہوں؟
میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ قربانی کیے ہوئے خصی کا گوشت غیر مسلم کو دینا جائز ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟
4279 مناظر