عبادات >> قسم و نذر
سوال نمبر: 172871
جواب نمبر: 17287101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1292-1148/D=12/1440
قسم صرف اللہ کے نام کی یا اس کے صفات کی کھانا جائز ہے۔ قرآن شریف پر ہاتھ رکھنا یا اولاد کے سر پر ہاتھ رکھنے سے قسم نہیں ہوتی، اور اس طرح قسم کھانے سے منع کیا گیا ہے۔ ہاں اگرزبان سے قرآن کی قسم کہہ دیا تو قسم ہو جائے گی مگر اس طرح بھی قسم کھانا منع ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
تراویح نہ پڑھانے كی قسم كھانا
7071 مناظرقسم كن چیزوں كی كھاسكتے ہیں؟
8215 مناظرمیرے ایک دوست کی ماں نے یہ منت مانی کہ جب میرا لڑکا نوکری پاجائے گا تو میں اور میرا لڑکا اس کی تنخواہ سے عمرہ کرنے جائیں گے۔ اب حال یہ ہے کہ الحمد للہ اس کو نوکری مل گئی ہے، لیکن پھر بھی اس کے پاس عمرہ کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے زیادہ پیسہ نہیں ہے۔ وہ کیا کرے؟ یا تو وہ تین یا چار مہینہ کی تنخواہ جمع کرے اس کے بعد یہ ممکن ہے یا وہ اپنے والد کے پیسہ سے عمرہ کرے؟ اور اگر میرا دوست اپنے بجائے اپنے والدین کو عمرہ پر بھیجنا چاہے تو کیا یہ درست ہے؟
3498 مناظرمیں اکیس سال کا ایک پاکستانی طالب علم ہوں۔ مجھے سن بلوغت سے ہی مشت زنی کی عادت تھی، اوراس سے پہلے میں یہ نہیں جانتاتھا کہ یہ گنا ہ ہے یا نہیں؟ لیکن کسی سے پوچھے بغیر میں نے ہاتھ میں قرآن شریف کا ایک پارہ لے کر عہد کیا کہ میں دوبارہ مشت زنی نہیں کروں گا اوراللہ سے معافی طلب کی، لیکن کچھ دنوں کے بعد میں شیطان اور نفس کے بہکاوے میں آگیااور مشت زنی کی۔ لیکن چند سالوں کے بعد میں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ مجھے اب رک جانا چاہیے اور اس کے بعد میں نے اپنے ہاتھ میں قرآن شریف اٹھایا اور اللہ سے عہدکیا کہ میں اب دوبارہ یہ نہیں کروں گا۔مشت زنی سے حاصل ہونے والی لذت بہت قوی اور شدید تھی اور میں نے دوبارہ مشت زنی کرنا شروع کیا۔ میں نے اپنی روحانی صحت کا بہت زیادہ نقصان کرلیا تھااوراب مجھے مشت زنی سے ضرور احتراز کرنا چاہیے۔ لیکن میں نے اس کو کرنا جاری رکھا۔ میں نے اپنے دل میں کہا کہ اللہ تبارک و تعالی کی مدد طلب کرنے کے لیے اور کسی گناہ سے بچنے کے لیے مجھے اس سے رک جانا چاہیے ، اور اپنے آپ سے کہا کہ مجھے ضرور دوبارہ قرآن شریف اٹھانا چاہیے اور اپنے آپ کو مشت زنی سے روک لینا چاہیے۔ اب میں پریشان ہوں کہ مجھے کیا کفارہ ادا کرنا ہوگا اور میں ابھی مالی اعتبارسے خود مختار نہیں ہوں، میں ایک طالب علم ہوں۔ اب میں اللہ سے پچھتاتا ہوں اور اس سے معافی چاہتاہوں۔ اس معاملہ میں میری رہنمائی فرماویں۔ یہ بہت اہم ہے۔
7427 مناظرالسلام
وعلیکم میرانکاح ھوئےایک سال ھوگیا ھے.نکاح
سے پہلے بات ھوئی تھی کہ نکاح کہ بعددوسال کہ بعدرخصتی ھوگی 2010 میں. مگران لوگوں کی
ابھی تک تیاری نہیں ھوئی ھے.اور ایسالگتاھےکہ 2 4سال سےپھلے تیاری نہیں ھوگی.ھم دونوں کا جماع بھی ھو چکا ھے
اس طرح ملنا ھم دونوں
کو اچھا نہیں لگتا ھے مگر انتہائی مجبوری میں ایسا کرنا پڑتا ھے.میں نے ا پنی ساس سےبات کی
اوربیوی نےبھی بات کی ھے وہ تو راضی ھیں مگر میرا سالہ راضی نہیں ہےوہ قرض میں ڈوبا ھواھے.اس بات کو ھوئے
کافی عرصہ ھوگیا ہے
اسی وجہ سے مجھے بلکل ٹھیک ٹھیک یاد نہیں ھے جس طرح میرے ذیہن میں ھے اسی طرح سے لکھ رہا
ھوںاور میری بیوی کو بھی ٹھیک ٹھیک یاد نہیں ھے کچھ عرصہ پہلے میں نےبیوی سے کہا کہ تم بات کرواس نے کہا کہ
میں نے بات کی ھے وہ
لوگ نہیں مانیں گےمیں نے کہا کہ جیسے ان لوگوںکہ حالات ھیں وقت پر رخصتی ھو جائیگی مجھے
ایسانہیں لگتا ھے تم وعدہ کرو تو وہ میرے کہنے پر قرآن پاک پر ہاتھ رکھکر بولتی ھے کہ جس دن ھمارا نکاح
ھوا ھے اسی دن رخصتی ھو
گی اور شاید یہ بھی بولتی ھے کہ اگر ایک دن بھی ذیادہ ھویا گھر والے نھیں مانے تو میں آپ کے
پاس آجاؤںگی. میں یہ پوچھنا چاھتا ھوں کے اگر وعدہ ٹوٹتا ھے تو کیا کرنا ھو گا اگر وعدے کہ مطابق ھوتا ے
تو کیا ھوگا اور اگر وعدے
سے پہلے ہی رخصتی ھو جاتی ھے تو کیا ھو گا.برائے کرم مجھے اس کا جواب جلدازجلد ارسال کرئیں
میں بہت پریشان ھوں.
رمضان میں اعتکاف کی نذر مان کر شعبان میں اعتکاف کرنا ؟
5918 مناظر