• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 28400

    عنوان: میرے ایک دوست نے خون دینے کے لیے ٹیسٹ کروایاتو اس میں HIV / آگیا، میں رپورٹ دیکھ کر رونے لگااور مسجد جاکر دعا مانگنے لگا کہ اگر وہ ٹھیک ہوجائے تو میں ساری زندگی روزے سے رہوں گا، پھر غلطی کا احساس ہواتو کہا کہ ہر ہفتہ دوروزے․․․پھر احساس ہوا کہ صحت اجازت نہیں دیتی․․․ تو کہا کہ سال میں 60/ روزے رکھوں گا، لیکن اگلے دن پتاچلا کہ لیب والوں نے رپورٹ غلط بنائی تھی۔ طیب مکمل طور پر فٹ تھا، اس رپورٹ اور میری منت یا دعا جو بھی کہیں ، کی کیا حیثیت ہے؟اب مجھے ساٹھ روزوں میں رمضان کے روزے بھی شامل کرنے ہیں کیا؟اور کوئی گنجائش نکل سکتی ہو تو بتائیں کیوں کہ میں جسمانی طورپر کمزور ہوں۔

    سوال: میرے ایک دوست نے خون دینے کے لیے ٹیسٹ کروایاتو اس میں HIV / آگیا، میں رپورٹ دیکھ کر رونے لگااور مسجد جاکر دعا مانگنے لگا کہ اگر وہ ٹھیک ہوجائے تو میں ساری زندگی روزے سے رہوں گا، پھر غلطی کا احساس ہواتو کہا کہ ہر ہفتہ دوروزے․․․پھر احساس ہوا کہ صحت اجازت نہیں دیتی․․․ تو کہا کہ سال میں 60/ روزے رکھوں گا، لیکن اگلے دن پتاچلا کہ لیب والوں نے رپورٹ غلط بنائی تھی۔ طیب مکمل طور پر فٹ تھا، اس رپورٹ اور میری منت یا دعا جو بھی کہیں ، کی کیا حیثیت ہے؟اب مجھے ساٹھ روزوں میں رمضان کے روزے بھی شامل کرنے ہیں کیا؟اور کوئی گنجائش نکل سکتی ہو تو بتائیں کیوں کہ میں جسمانی طورپر کمزور ہوں۔

    جواب نمبر: 28400

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 181=54-2/1432

    مذکورہ صورت میں چوں کہ آ پنے ایک معہود مرض (ایڈز) سے صحت یابی پر اپنی نذر کو معلق کیا تھا اور حقیقت میں وہ بیماری تھی ہی نہیں اور اس سے شفا کا سوال ہی نہیں تھا؛ اس لیے آپ کی نذر منعقد نہیں ہوئی اور آپ پر روزے لازم نہ ہوں گے۔ کما إذا قال: واللہ لأشربن الماء الذي في ہذا الکوز فإذا لا ماء فیہ، لم تنعقد الیمین في قول أبي حنیفة ومحمد وزفر لعدم شرط الانقعاد وہو تصور شرب الماء الذي حلف علیہ (بدائع: ۶/۲۳۱، فی بیان شرط رکن الیمین باللہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند