• عبادات >> قسم و نذر

    سوال نمبر: 148146

    عنوان: قسم توڑنے پر ندامت كے بعد بھی کفارہ ادا کرنا ہوگا؟

    سوال: اگر ایک خاتون اپنے بیٹے کو غصہ کی حالت میں کہے کہ خدا کی قسم میں آج تمہیں لے کے نہیں جاوٴں گی (منع کردیا) اور پھر تھوڑی دیر بعد وہ اسے ساتھ لے گئی اور قسم توڑنے پر نادم بھی ہوئی تو کیا اس کا کفارہ ادا کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 148146

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 444-397/Sn=4/1438

    جی ہاں! اس صورت میں کفارہ ادا کرنا ہوگا، کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دو وقت پیٹ بھرکر کھانا کھلایا جائے یا دس مسکینوں کو کپڑا دے دیا جائے۔ اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو تین روزے رکھے جائیں، قرآن کریم میں ہے: لَا یُؤَاخِذُکُمُ اللَّہُ بِاللَّغْوِ فِی أَیْمَانِکُمْ وَلَکِنْ یُؤَاخِذُکُمْ بِمَا عَقَّدْتُمُ الْأَیْمَانَ فَکَفَّارَتُہُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاکِینَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَہْلِیکُمْ أَوْ کِسْوَتُہُمْ أَوْ تَحْرِیرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلَاثَةِ أَیَّامٍ․ الآیة (المائدة: ۸۹)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند