• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 156588

    عنوان: حاضر ناضر کف دست اور عالم الغیب کا عقیدہ اختیار کرنے سے اسلام سے خارج ہو جاتا ہے ؟

    سوال: کیا کوئی شخص حاضر ناضر کف دست اور عالم الغیب کا عقیدہ اختیار کرنے سے اسلام سے خارج ہو جاتا ہے ؟

    جواب نمبر: 156588

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:208-153/sd=3/1439

    حاضر و ناظر کف دست کا مطلب یہ ہوتا ہے ایسی ہستی جو پوری کائنات کو کفِ دست کی طرح دیکھ رہی ہے ، کائنات کا کوئی ذرہ اس کی نگاہ سے پوشیدہ نہیں، اہل السنة والجماعة کا عقیدہ یہ ہے کہ حاضر وناظر کا مذکورہ بالا مفہوم صرف اللہ جل جلالہ کی ذات پاک پر صادق آتا ہے ، دوسری ہستی کے لیے ثابت کرنا شرک ہے ۔اسی طرح اہل السنة والجماعة کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام اور پیغمبران عظام کو وحی والہام کے ذریعہ غیب کی بہت سے باتوں سے آگاہ فرمایا ہے ، مگر کائنات کے ذرہ، ذرہ کا علم کسی کو عطا نہیں فرمایا، لہذایہ عقیدہ رکھنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام ممکنات حاضرہ اور غائبہ کا علم عطا کیا گیا تھا اورآپ کو تمام ماکان وما یکون إلی یوم القیامة کا علم حاصل تھا اور ابتداء آفرینش سے لے کر جنت ونار کے داخلہ تک کا کوئی ذرہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے علم سے باہر نہیں تھانصوص قطعیہ کے خلاف ہے ،ایسا عقیدہ رکھنا بھی شرک ہے ، یہ صرف اللہ کی صفت ہے ۔ تفصیل کے لیے دیکھئے کتاب محاضرات علمیہ برموضوع رضاخانیت ،تیسرا محاضرہ بعنوان علم غیب، حاضر وناظر اور نور وبشر کا مسئلہ، ط: مکتبہ دار العلوم دیوبند ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند