• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 62770

    عنوان: ضروریاتِ دین سے كیا مراد ہیں؟

    سوال: ضروریات دین اور قطعیات اسلام کا انکار کرنے سے انسان کافر ہوجاتا ہے میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ مجھے یہ کیسے پتہ چلے گا کہ میرا تمام تر ضروریات دین اور قطعیات اسلام پر ایمان ہے یا نہیں؟ کیا ان دونوں چیزوں کی کوء کتاب آتی ہے جو مجھے پڑھنی پڑیگی یا یہ باتیں عام طور پر ہر مسلمان کو پتہ ہوتی ہیں اور مسلمان معاشروں میں یہ باتیں عام ہوتی ہیں. میں ایک مسلمان معاشرے میں رہتا ہوں اور دین کا اچھا خاصہ علم بھی رکھتا ہوں لیکن مجھے اس قسم کی باتیں پریشان کرتی ہیں کہ کہیں میں کافر تو نہیں ہوگیا ہوں، کہیں ایسا تو نہیں کہ جتنی چیزوں پر ایمان رکھنا ضروری ہے اتنی چیزوں پر میرا ایمان نہیں اور اسی قسم کے وسوسے آتے رہتے ہیں. میں نے پڑھا ہے کہ اجمالی طور پر سات چیزوں پر ایمان رکھنا ضروری ہے جنکا ذکر ایمان مفصل میں ہے . میں نے تعلیم الدین اور بہشتی زیور میں موجود عقائد پڑھے ہیں اسکے علاوہ مفتی کفایت اللہ کی کتاب تعلیم الاسلام میں موجود عقائد پڑھے ہیں. اسکے علاوہ اور بھی بہت کچھ پڑھا اور پڑھ رہا ہوں۔

    جواب نمبر: 62770

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 179-180/L=3/1437-U ضروریاتِ دین سے ایسے تمام دینی امور مراد ہیں جن کا ثبوت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے قطعی طور تواتر کے ساتھ ثابت ہے اور جن کا دین محمدی میں ہونا ہرخاص وعام کو معلوم ہے اور جن کا حاصل کرنا کسی خاص اہتمام اور تعلیم وتعلم پر موقوف نہیں رہتا؛ بلکہ عام طور پر مسلمانوں کو وراثتاً وہ باتیں معلوم ہوجاتی ہیں جیسے نماز، روزہ، حج، زکاة کا فرض ہونا، ایمان مجمل ومفصل آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم الانبیاء ہونا وغیرہ، اگر آپ کا ان موٹی موٹی چیزوں پر ایمان ہے تو پھر وسوسے میں پڑنے کی ضرورت نہیں آپ ایسے وقت میں لاحول پڑھ لیا کریں یہ شیطانی وسوسے ہوتے ہیں اور ان وسوسوں کی طرف ہرگز توجہ نہ کریں۔ ان وسوسوں کا آنا ہی دلیل ہے کہ آپ کے پاس ا یمان ہے، چور ایسی ہی جگہ ہاتھ ڈالتا ہے جہاں اس کو کوئی چیز ہاتھ آئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند