عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 64267
جواب نمبر: 64267
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 570-570/M=7/1437 شدید ضرورت کے موقع پر عورت ایسا کرلے جب کہ کسی نقصان کا اندیشہ نہ ہو تو مضائقہ نہیں، گنجائش ہے، مفتی عبدالرحیم صاحب لاجپوری رحمہ اللہ لکھتے ہیں: ”اگر عورت کے لیے مانع حیض دوا کا استعمال مضر نہ ہو، عورت اسے برداشت کرسکتی ہو اور اس کا تجربہ بھی ہو تو دوا مانع حیض استعمال کرنے کی صورت میں بھی اختیار کی جاسکتی ہے“۔ (فتاوی رحیمیہ: ۴/۲۱۳، ط: احسان دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند