• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 60266

    عنوان: عورت عمره كا سفر شروع كرى اور حيض آجائے تو كیا حكم ہے؟

    سوال: بیوی اگر عمرہ کاسفر شروع کرے اور اسے حیض آجائے تو ان دو صورتوں میں دم واجب ہوگا: (۱) اگر احرام باندھ لیا ، لیکن پاک ہونے سے پہلے ہی واپس آنا پڑا تو رفض عمرہ کی وجہ سے ایک دم آئے گا اور عمرہ کی قضا ہوگی۔ (۲) اگر بغیر احرام کے حدود حرم میں داخل ہوا تو ایک دم آئے گا، لیکن اگر کوئی واپس میقات آکر احرام باندھ کے دوبارہ داخل ہوجائے تو وہ دم ساقط ہوجائے گا اور شاید اس میں کوئی وقت کی قید نہیں کہ دو دن میں یا تین دن کے اندر اندر حدود حرم سے میقات واپس ہونا چاہئے۔ اب اگر بیوی حیض آنے کی صورت میں بغیر احرام حدود حرم میں داخل ہو جائے (عموماً ہم لوگ دو دنوں میں مکہ مکرمہ سے واپس ہوتے ہیں) ، لیکن عمرہ نہ کرے نہ ہی حرم جائے ،بلکہ نیت یہ ہو کہ واپس جاکر احرام باندھ کر پھر اندر آنا ہے تو حدود حرم بغیر احرام کو عبور کرنے کی وجہ سے دم آئے گا، لیکن جب ہم لوگ ان شاء اللہ دوبارہ عمرہ کے لیے اسی میقات سے آئیں گے تو وہ دم خود بخود ساقط ہوجائے گا۔ اس مسئلہ میں آپ کی رہنمائی مطلوب ہے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 60266

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 753-718/Sn=11/1436-U آپ کے ذکر کردہ دونوں مسئلے صحیح ہیں؛ لیکن کسی کا قصداً اس ارادے سے حدودِ حرم میں بلا احرام داخل ہونا کہ ہم لوٹ کر آکر عمرے کا احرام باندھ لیں گے اور ہم پر کوئی جزاء لازم نہ ہوگی، یہ جائز نہیں ہے، یہ تو قصدا اقدام علی المعصیة ہے۔(غنیة الناسک، ص: ۷۵، ط: سہارنپور، انوار مناسک، ص: ۲۵۵ وغیرہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند