عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 21960
مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا میں بینک کی سودی رقم اپنے ضرورت مند رشتہ داروں کو دے سکتا ہوں؟
مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا میں بینک کی سودی رقم اپنے ضرورت مند رشتہ داروں کو دے سکتا ہوں؟
جواب نمبر: 2196001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 723=723-5/1431
اگر ضرورت مند رشتہ دار غریب، مفلوک الحال اور مستحق زکاة ہیں، تو بینک کی سودی رقم بلانیت ثواب ان کو دے سکتے ہیں لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق الخ (شامي)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کچھ رقم پاس ہے کچھ قرض دیدی تو زکات کتنی رقم پر نکالی جائے گی؟
2513 مناظراگر
میں اپنے مرحوم والد کی طرف سے قربانی ادا کروں تو کیا اس سے ان کی روح کو ثواب
ملے گا؟ اگر ایسا ہے تو کیا پورا ثواب ان کی روح کو ملے گا؟ برائے کرم وضاحت فرماویں۔
قرض معاف كرنے سے زكات ادا ہوگی یا نہیں؟
3473 مناظردو سال پہلے ایک پلاٹ خریدا تھا، کیا اس پر زکاۃواجب ہے؟
1589 مناظرکیا مجھے کپڑے، برتن اور گھر کے دیگر سامانوں کی زکاة دینی پڑے گی؟ (۲) میرے پاس ایک کار ہے، کیا اس کی زکاة دینی ہوگی؟
1553 مناظر