عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 603236
قرض معاف كرنے سے زكات ادا ہوگی یا نہیں؟
سر میرا سوال یہ ہے میں نے کسی کو موٹرسایکل قسط پر دی ہے اب وہ قرضدار ہوگیا ہے ۔میں اس کو یہ پیسے زکوة میں چھوڑ سکتا ہوں ۔اس طرح میری زکوة ادا ہو جائے گی؟
جواب نمبر: 60323621-Mar-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 613-478/L=08/1442
زکاة کی ادائیگی کے لیے زکاة کی رقم کو مستحق زکاة کو مالک بناکر دینا ضروری ہے، زکاة کی نیت سے قرض معاف کردینے سے زکاة کی ادائیگی نہ ہوگی؛ البتہ آپ اس کو زکاة کی رقم دے کر مالک بنادیں اور پھر قرض میں اپنی رقم وصول کرلیں تو اس کی گنجائش ہوگی۔ وحیلة الجواز أن یعطي مدیونہ الفقیر زکاتہ ثم یأخذہا عن دینہ۔ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/271)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مرنے والے کی جمع شدہ رقم میں زکاۃ ہے یا نہیں؟
2541 مناظرگزشتہ سال میری شادی ہوئی ہے او رمیرے شوہر
کماتے نہیں ہیں، میرے شوہر تعلیم حاصل کررہے ہیں اور وہ اپنے والدین کے گھر رہتے
ہیں اور میں اپنے والدین کے گھر رہتی ہوں کیوں کہ میرا ابھی تک ویزا نہیں لگا ہے
اور میرا خرچہ میرے والدین پورا کرتے ہیں۔ تو میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ مجھ پر
زکوة واجب ہے یا نہیں؟ اور اگر ہے تو اس کے لیے کتنا سوناچاندی یا اتنے پیسے ہونے
چاہئیں؟
کیا غیر مسلموں کو زکوة بھی دی جاسکتی ہے یا صرف نفلی صدقات؟
3945 مناظركیا حیلہ كرنے پر زکاة سے چھٹکارا مل سکتاہے؟
2490 مناظر