• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 178130

    عنوان: ایسا مقروض جس كا قرضہ دوسروں پر بھی ہو‏، وہ زكات كا حساب كس طرح كرے؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرا ایک چھوٹا سا کاروبار ہے، میرے پاس کچھ ۴۸ لاکھ سامان ہوگا قیمت خرید کے حساب سے ہے، اس میں سے مجھ پہ قریب آٹھ لاکھ قرض ہے جب کہ میں نے لوگوں سے قریب ۱۳ لاکھ وصول بھی کرنا ہے، اس کا حساب میں کیسے کروں گا؟ مجھے کتنی زکاة دینی ہوگی؟

    جواب نمبر: 178130

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 731-571/B=09/1441

    ۴۸/ لاکھ کا سامان ہے اور ۸/ لاکھ کا قرض ہے تو ۴۰/ لاکھ بچے اور ۱۳/ لاکھ روپے ملنے کی پوری امید ہے تو اسے وصول شدہ مان کر پورے ۵۳/ لاکھ کی زکاة نکالنا واجب ہوگا۔ اگر یہ قیمت خرید کے حساب کی بتائی ہے تو اسے نفع کے ساتھ جوڑلیں اور نفع کے ساتھ جوڑ کر جتنے کا سامان بنتا ہو ان کی مالیت کا چالیسواں زکاة نکالنا ضروری ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند