عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 169334
جواب نمبر: 169334
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 653-557/D=07/1440
آپ کے پاس موجود سونا بازار میں جتنے کا فروخت ہور ہا ہے، اگر آپ اس کا اعتبار کرکے زکات نکالیں گے تو بھی فرض ادا ہو جائے گا؛ کیونکہ شریعت کی طرف سے مطالبہ اسی سونے چاندی کا ہے جو ملکیت میں اس وقت موجود ہو، لہٰذا اسی کی فروختگی کی قیمت معتبر ہوگی۔ مگر زیادہ بہتر بات یہ ہے کہ اپنے پاس موجود سونے کی مجموعی وزن کی جو قیمت بازار میں ہو اس کی زکات نکالے؛ کیونکہ اس میں فقراء کا نفع زیادہ ہے۔ والمعتبر وزنہما أداءً و وجوباً ، قال الشامی: یعني أن یکون الموٴدّي قدر الواجب وزنا عند الإمام والثانی ۔ (شامی: ۳/۲۲۷، زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند