• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 56107

    عنوان: خواتین کا میڈیکل تعلیم حاصل کرنا درست ہے یا نہیں؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ خواتین کا میڈیکل تعلیم حاصل کرنا درست ہے یا نہیں؟ کیوں کہ اگر عورت کے خاص مسائل تو عورت ڈاکٹر ہی حل کرسکتی ہے۔ اس صورت میں آپ سے سوال تھا خواتین ڈاکٹروں کو کن شرائط سے میڈکل کی تعلیم کی گنجائش ہے؟ حضرت اگر کسی علاقے میں خاتون ڈاکٹر ماہر امراض نسواں نہ ہو اور ایمر جینسیہو جن سے علاج کرارہے ہوں اور وہ کہیں چلی جائے اور اس اسپتال میں مرد ماہر امراض نسواں ہو تو اسے آپریشن کرایا جاسکتاہے؟ یا اسی طرح کسی مرد ڈاکٹر سے آپریشن کرایا جاسکتاہے جب کہ اس چیز کا کوئی خاتون ڈاکٹر نہ ہو ؟

    جواب نمبر: 56107

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 70-70/Sd=1/1436-U (۱) خواتین کا مکمل شرعی پردے کے ساتھ اس غرض سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرناکہ اس کے ذریعے آئندہ عورتوں کی خدمت کی جائے گی، شرعاً جائز ہے۔ (۲) جی ہاں! ایسی صورت میں مرد ڈاکٹر سے آپریشن کرانا جائز ہے۔ ================ نوٹ: جواب نمبر (۲) میں یہ شرط ضروری حد تک ملحوظ رہنی چاہیے کہ خاتون ڈاکٹر یا دایہ کی خدمات حاصل کرنا ممکن ہی نہ ہو اور آپریشن ناگزیر ہو کہ بغیر فوری آپریشن کے جان خطرہ میں پڑنے کا اندیشہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند