عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 166950
جواب نمبر: 16695001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 320-283/M=3/1440
قرآن جب سامنے موجود ہے تو قرآن میں سے پڑھنا اچھا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سورہ رحمن میں ہمارے علماء اکثر ایک آیت کا ترجمہ کرتے ہیں جس کا مفہوم ہے کہ? جہاز بھی جو دریاؤں میں پہاڑوں کی طرح اونچے کھڑے ہوتے ہیں اسی کے ہیں?۔ جب کہ سمندر میں بہت اونچی اونچی لہریں بھی ہیں جوکہ تقریباً ایک سو پچاس فٹ سے دو سو فٹ تک ہیں۔ سوال یہ ہے کہ انسانوں کی بنائی ہوئی کس چیز کو اللہ نے اپنا کہا ہے سوائے اس ترجمہ میں جہاز کے؟ اگر یہ ترجمہ بالکل صحیح ہے تو وضاحت فرمائیں، کیوں کہ اس طرح تو ہے کہ سب پر قدرت اللہ ہی کی ہے لیکن انسانوں کی بنائی ہوئی دوسری چیزوں کو اپنا نہیں کہا گیا، اس آیت کی تشریح فرمائیں۔
4570 مناظركیا قرآن ایپ اسلام 360 سے ترجمے كے ساتھ تلاوت سن سكتے ہیں؟
4900 مناظرکیا کمپیوٹر پر قرآن شریف کی تلاوت کرسکتے ہیں یا نہیں؟ اوراس کے لیے وضو کرنا ٹھیک ہے یا نہیں؟ (یہ تلاوت صرف آفس کی حد تک ہے)۔
1912 مناظرہمارے ایک دوست ہیں محترم اشتیاق احمد ، صرف پائجامہ پہن کر اوپری بدن بالکل ننگانہ تو سر پر ٹوپی کبھی کھڑے ہوکر کبھی کرسی پر بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کرتے ہیں۔ وہ بریلوی خیالات کے ہیں کہتے ہیں کہ قرآن کی تلاوت ایسے کرنے سے اس کی بے حرمتی نہیں ہوتی ہے۔ زحمت کرکے قرآن پڑھنے کا صحیح طریقہ بتائیں جس سے ہم لوگوں کی اصلاح ہوسکے۔
3797 مناظرتفسیر کی کتابوں میں موجود ایک واقعے کی تحقیق
7948 مناظرمیں درجہ ثالثہ کا طالب علم ہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں نے قرآن حفظ کیا ہے لیکن جس طرح کرنا چاہیے تھااس طرح نہیں کیا۔ یاد نہ ہونے کے برابر ہے۔ اگر کوئی مجھ سے کوئی سنانے کو کہے تو میں سنانہیں سکتا۔ اوررمضان میں کبھی نہیں سنایا۔ اس وجہ سے بہت پریشان رہتاہوں۔ تو اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟
2483 مناظرسیاسی نظام خلافت آج كل كیوں متروك ہے؟
4513 مناظربازار، گلیوں اوراپنے گھروں میں ہم لوگوں کو اسلامی بیانات، قرآن مجید کی کیسٹس زورسے بجاتے ہوئے سنتے ہیں۔ کبھی کبھار مسجدوں کے لاؤڈ اسیپکر سے یہ سب سنتے ہیں۔ ایسے وقت میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم لوگ روزمرہ کی زندگی میں مصروف رہتے ہیں ، مثلا، با ت چیت، پڑھنا، دوسری چیزوں کی طرف دھیان دینا، جیسے خرید وفروخت، بیوی وغیرہ کے ساتھ کھانا پینا وغیرہ۔کیا یہ ہمارے لیے گناہ ہے؟یہ اتنا عام ہے کہ اس سے زندگی اجیرن بن جاتی ہے۔ فتوی(م): 409=409-4/1431 ایسی جگہوں میں جہاں لوگ کھانے پینے، خرید وفروخت کرنے اور چلنے پھرنے وغیرہ میں مصروف ہوں، اسلامی بیانات اور قرآن مجید کی کیسٹیں زور سے بجانا، یہ دین کی باتوں اور قرآنی آیات کی توہین اور بے ادبی ہے، بجانے والوں کو اس کا خیال رکھنا چاہیے، سننے والوں کی طرف سے اگر اہانت کی کوئی بات نہیں پائی جاتی تو ان پر کوئی گناہ نہیں۔ فتوای کا مندرجہ بالاجواب ملا بھت خشی ھوئئ، اللہ آپ کے درجات بلند فرمائے،صرف دو اشکالات باقی ھیں اور وہ یہ ھیں کہ(ا) یھاں اھانت سے کیا مراد ھے(ب)کیا ھم اس دوران اپنی معمول کی زندگی گزارسکتے ھیں یعنی باتیں کرنا، کھانا پینا، کام کرنا،خرید فروخت کرنا و غیرہ
3055 مناظر