• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 19750

    عنوان:

    جب ہم عربی میں ذکر کرتے ہیں یا دعا کرتے ہیں تو کیا یہ ضروری ہے کہ جب ہم ذکریا دعا کا کوئی لفظ یا جملہ کہیں تو ہم ہر بار نیا سانس لیں ، یا آخری حرف پر سکون رکھنا اور ذکر اور دعا جاری رکھنا چاہیے بغیر نئی سانس لئے ہوئے؟ مثلاً سبحان اللہ کے ذکر میں (آخری حرف میں زیر ہے) اگر سبحان اللہ (آخری حرف میں سکون ہے) بہت سی مرتبہ ایک سانس میں تو کیا یہ اچھا ہے؟ یہ ایک سادہ مثال تھی میرے ساتھ بھی یہ پریشانی پیش آئی جب میں طویل دعا یا ذکر کرتا ہوں اور یہ واقعی مشکل ہے اورتکلیف دہ میرے لیے نئی سانس کے بارے میں سوچنا ہر وقت ۔ شیطان ہمیشہ مجھ سے اس سانس لینے کے بارے میں پوچھتا ہے ہر وقت اور اس طرح میں نے تقریباً ذکر چھوڑ دیا ہے۔ مفتی صاحب برائے کرم میری مدد فرماویں۔

    سوال:

    جب ہم عربی میں ذکر کرتے ہیں یا دعا کرتے ہیں تو کیا یہ ضروری ہے کہ جب ہم ذکریا دعا کا کوئی لفظ یا جملہ کہیں تو ہم ہر بار نیا سانس لیں ، یا آخری حرف پر سکون رکھنا اور ذکر اور دعا جاری رکھنا چاہیے بغیر نئی سانس لئے ہوئے؟ مثلاً سبحان اللہ کے ذکر میں (آخری حرف میں زیر ہے) اگر سبحان اللہ (آخری حرف میں سکون ہے) بہت سی مرتبہ ایک سانس میں تو کیا یہ اچھا ہے؟ یہ ایک سادہ مثال تھی میرے ساتھ بھی یہ پریشانی پیش آئی جب میں طویل دعا یا ذکر کرتا ہوں اور یہ واقعی مشکل ہے اورتکلیف دہ میرے لیے نئی سانس کے بارے میں سوچنا ہر وقت ۔ شیطان ہمیشہ مجھ سے اس سانس لینے کے بارے میں پوچھتا ہے ہر وقت اور اس طرح میں نے تقریباً ذکر چھوڑ دیا ہے۔ مفتی صاحب برائے کرم میری مدد فرماویں۔

    جواب نمبر: 19750

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 454=340-3/1431

     

    ہربار نیا سانس لینا ضروری نہیں۔ ایک سانس میں ایک سے زائد مرتبہ ذکر کے کلمات کہہ سکتے ہیں، جس میں آپ کو سہولت ہو اسے اختیار کرلیں، ایسے بہتر ہے کہ آپ کسی شیخ طریقت سے تعلق قائم کرکے ان کی ہدایت کے مطابق ذکر کریں تو زیادہ نفع بخش ہونے اور ضرر سے محفوظ رہنے کی امید ہے۔ نیز وساوس شیطانی کی بھی کاٹ ہوجائے گی ان شاء اللہ۔ لیکن خوب دیکھ بھال کر کسی متبع سنت پابند شریعت صحیح النسبت شیخ سے تعلق قائم کیجیے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند