• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 50943

    عنوان: ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایک دفعہ طلاق دی( ایک وقت میں) اس کے بعد نوے دنوں تک ان لوگوں (میاں بیوی)نے کوئی رجوع نہیں کیا، اب ان لوگوں کے لیے رجوع کی اجازت ہے یا نہیں؟ اگر اجازت ہے تو براہ کرم، طریقہ بتائیں

    سوال: براہ کرم، شریعت کی روشنی میں میری رہنمائی فرمائیں، ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایک دفعہ طلاق دی( ایک وقت میں) اس کے بعد نوے دنوں تک ان لوگوں (میاں بیوی)نے کوئی رجوع نہیں کیا، اب ان لوگوں کے لیے رجوع کی اجازت ہے یا نہیں؟ اگر اجازت ہے تو براہ کرم، طریقہ بتائیں۔اور اگر اجازت نہیں ہے تو اس کا مطلب طلاق ہوچکی ہے، تو پھر اگر وہ دوبارہ نکاح کرنا چاہتے ہیں تو کیا انہیں حلالہ کی ضرورت پڑے گی ؟براہ کرم، تفصیل سے بتائیں۔

    جواب نمبر: 50943

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 302-302/M=3/1435-U صورت مسئولہ میں اگر اس شخص نے اپنی بیوی کو صریح الفاظ میں ایک طلاق دی تھی اور بیوی اس وقت حالت حمل سے نہیں تھی اور وہ آئیسہ بھی نہیں ہے تو تین حیض گذرنے تک رجوع کا اختیار رہتا ہے، اگر طلاق کے بعد سے مکمل تین حیض گذرچکے ہیں اور اس دوران شوہر نے قول وفعل سے رجوع نہیں کیا تو عدت پوری ہونے پر وہ بائنہ ہوگئی، اگر دونوں دوبارہ میاں بیوی بن کر ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نکاحِ جدید کرکے رہ سکتے ہیں، اس صورت میں حلالہ کی ضرورت نہیں، اگر طلاق کے وقت بیوی کو حیض آرہا ہو تو اس حیض کا شمار نہیں اس کے علاوہ تین حیض مراد ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند