معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 600378
ایک شخص جو کہ دوسرے شہر میں نوکری کرتا ہے جب وہ اپنے گھر آتا ہے اس کی بیوی میکے گئی ہوتی ہے ، وہ اسے فون کر کے کہتہ کہ گھر آجاؤ تو اس بات پر کہ وہ کہتی کل آجاؤں گی، شوہر چونکہ اپنی بیوی سے ملنے کے لیے بے قرار ہوتا ہے اس لیے اسے کہتا ہے کہ اگر تم صبح سے پہلے گھر نہ آئی تو میری طرف سے طلاق، اور وہ فوراً گھر واپس آجاتی ہے انکے درمیان ہمبستری بھی ہوتی ہے اور ایک بچہ بھی ھے اس وقت اسے یہی لگتا ہے کہ میں نے جس مقصد کے لیے اس نے کہا تھا کہ وہ گھر آجائے وہ مقصد پورا ہوگیا اور اس کے بعد اسے یاد بھی نہیں تھا کہ کوئی لڑائی بھی ہوئی تھی کہوں کہ اس وقت اسکی نیت بیوی کو گھر بلانے کی تھی۔ لیکن اب کسی وجہ سے اسے یہ واقع یاد آیا تو اس ہوالے سے رہنمائی فرما دیں۔
جواب نمبر: 600378
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:99-76/sd=3/1442
صورت مسئولہ میں چونکہ شوہر کی تعلیق کے بعد بیوی فورا، یعنی صبح سے پہلے گھر آگئی، اس لیے شرط نہ پائے جانے کی وجہ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند