معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 67482
جواب نمبر: 67482
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 911-897/Sd=11/1437 (۱) خواب میں طلاق دینے سے نکاح میں کوئی فرق نہیں پڑتاہے، بیوی بدستور نکاح میں باقی رہتی ہے۔ وطلاق النائم غیر واقع۔ (الفتاویٰ التاتارخانیة ۴/ ۳۹۳ رقم: ۶۵۰۷ زکریا) لایقع طلاق … النائم لانتفاء الإرادة۔ (الدر المختار مع الشامي ۴/ ۴۴۹ زکریا، الفتاویٰ الہندیة ۱/ ۳۵۳، فتح القدیر ۳/ ۴۸۷، بزازیة علی ہامش الہندیة ۴/ ۱۷۰ زکریا) (۲) خواب میں بیوی کو طلاق دینے سے اس طرف اشارہ ہوتا کہ اللہ تعالی میاں بیوں، دونوں کو ان شاء اللہ غنی کر دے گا۔ (خواب اور تعبیر: مترجم: عبد الغنی نابلسی، مادہ: طلاق) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند