معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 5450
کیا ایام ماہواری میں جماع کرنے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے؟ (۲) اگر دوسرے مقام میں جماع کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (۳)بیوی کا دودھ پینا کیسا ہے؟ مجھے بتائیں کہ ان میں سے کس عمل سے نکاح پر اثر پڑے گا؟
کیا ایام ماہواری میں جماع کرنے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے؟ (۲) اگر دوسرے مقام میں جماع کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (۳)بیوی کا دودھ پینا کیسا ہے؟ مجھے بتائیں کہ ان میں سے کس عمل سے نکاح پر اثر پڑے گا؟
جواب نمبر: 545001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 953=730/ ھ
(۱) طلاق تو واقع نہیں ہوئی مگر حرام ہے۔
(۲) یہ بھی حرام ہے۔
(۳) نکاح پر تو اگرچہ کوئی اثر نہ پڑا یعنی علیٰ حالہ باقی ہے، مگر امر حرام کے ارتکاب سے سچی پکی توبہ اور آئندہ احتیاط واجتناب واجب ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے بیٹے کی پیدائش ۲۸ جنوری ۱۹۸۳ کو امریکہ میں ہوئی جہاں میرے شوہر اپنی تعلیم کے سلسلے میں مقیم تھے ۔ بیٹے کے پاس امریکی پیدائش کے باعث امریکی شہریت ہے۔ بیٹے نے ۱۰ سال کی عمر میں کراچی سے قرآن حفظ کیا اور جدہ والدین کے ہمراہ آنے کے اس کے بعد تیزی سے تعلیمی مدارج طے کئے اور اپنے بعد سعودی عرب سے سند لی۔ ساتھیوں سے پہلے میٹرک اور انٹر کیا ۔اس کے بعد سرسید یونیورسٹی میں کمپیوٹر انجینیرنگ میں داخلہ لیا ۔لیکن۲۰۰۳ میں یونیورسٹی میں ہنگاموں میں براہ راست ملوث ہونے کی وجہ سے پڑھائی کا سلسلہ منقطع کرنا پڑا، پھر مجبوراً ۲۰۰۴ میں امریکہ تعلیم جانے سے پہلے بیٹے نے منگنی کی خواہش کا اظہار کیا جو کہ کی خاطر بھیجنا پڑگیا۔ ۲۰۰۵ میں جدہ چھٹیوں پر آئے ممکن نہ تھا اس لئے اسے آئندہ سالوں تک ملتوی کیا۔ تو ان کا نکاح جدہ میں مقیم ایک نیک شریف اور پابندِ شرع گھرانے کی حسین، خوبصورت، اچھے قدوخال اور خوب سیرت لڑکی سے کر دیا گیا تاکہ ویزہ کی کاروائی شروع کی جاسکے۔ شادی سے پہلے بیٹے سے پوچھ لیا گیا تھا کہ اُن کی کوئی پسند وغیرہ تو نہیں جہاں وہ دو سال بات چلانا چاہتے ہوں۔ مگر بیٹے نے اِس بات پر کوئی پر زور بات نہیں کی۔ نکاح رہا اور اس دوران اِن دونوں کی فون پر بات چیت ہوتی رہی۔ درمیان میں ایک مرتبہ ۲۰۰۷ میں رخصتی ہوئی، وہ جدہ آئے تو ملاقات ہوئی اور تحفوں کا تبادلہ بھی رہا ۔ ۲۵ دن خوش و خرم طریقہ پر ساتھ رہے، پھر بیٹا امریکہ چلا گیا اور لڑکی کے امریکہ کی ۲۰۰۷ کے آخر میں بیٹے کی بنیادی تعلیم ختم ہونے کے بعد ویزے کی کاروائی چلتی رہی۔ انہوں نے اپنے والد سے ایک سال کے ...
1769 مناظرمیرے ابو وہابی (غیر مقلدین) ہیں۔ میری امی
ناراض ہوکر ایک دن اپنی بہن کے گھر چلی گئیں تو میرے ابو نے طلاق ثلاثہ لکھ کر
اپنے پاس رکھ لی مگر امی کو نہ بھجوائی، اسی دوران رشتہ داروں نے صلح کروا دی۔ اب
مجھے چند رشتہ داروں نے بتایا کہ تمہارے ابو نے تو طلاق لکھ دی تھی مگر تمہاری ماں
کو نہ دی پھر صلح والا معاملہ ہو گیا۔ میں نے چند دوسرے رشتہ داروں سے تصدیق کی تو
پتہ چلا کہ ایسا ہی ہے مگر میں نے اپنی آنکھوں سے طلاق نامہ نہیں پڑھا۔ سوال یہ ہے
کہ کیا میرے والدین کا ایک ساتھ بطور میاں بیوی رہنا جائز ہے؟ اگر نہیں، تو میں
اپنے والدین سے کیسا برتاؤ کروں ان سے میل جول رکھوں یا نہیں؟ نیز میرے والد کہتے
ہیں کہ مجلس واحد میں تین طلاقیں ایک ہوتی ہیں۔ فقہ حنفی کے مطابق جواب دیں کہ کیا
وہ دونوں میاں بیوی ہیں؟ اور اگر نہیں ،تو ان کے ساتھ میں میل جو ل رکھوں یا ترک
کردوں او راگر میاں بیوی ہیں تو شرعی دلیل اس کی روانہ کریں؟
میرا
مسئلہ یہ ہے کہ میرے شوہر نے مجھے کافی سال پہلے تین بار طلاق دی تھی اور ہم لوگ
اب بھی ساتھ رہتے ہیں لیکن ہمارا جسمانی تعلق نہیں ہے میں علیحدہ ہونا چاہتی ہوں لیکن
کچھ لوگ نہیں چاہتے نیز سابقہ شوہر بھی۔ جب کہ میں دوسری شادی کرنا چاہتی ہوں۔ میں
کیا کروں میں بہت پریشان ہوں میں امریکہ میں رہتی ہوں میرے پاس کوئی قانونی ثبوت
نہیں ہے مجھے جواب جلدی میں دیں۔
مجھے طلاق کے بارے میں آپ کی مدد درکار ہے۔ میری بہن کی شادی ایک شخص سے پانچ سال پہلے ہوئی۔ جس دن سے اس کی شادی ہوئی تب سے وہ سخت پریشانی کی زندگی گزار رہی ہے۔ شروع میں ہم نے سوچا کہ چیزیں معمول پر آجائیں گیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ میاں بیوی کے درمیان اس رشتہ نے ان کی شادی شدہ زندگی سے متعلق بہت سارے اختلافات ثابت کئے ہیں۔یہ خراب ہی ہوتا گیا۔بات اس حد تک خراب ہوگئی کہ اس کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا اور آخر کار گزشتہ سال اپنے والدین کے گھر واپس آنا پڑا۔ مصیبتوں کے پہاڑ جس کو اس کو برداشت کرنا پڑا وہ صاف طورپر بے رحم اور غیر انسانی تھے۔اب بیوی نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ واحد حل لگتا ہے۔ میں ان تمام ممکنہ طریقوں اور عمل کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں جس کو اسلام نے عورتوں کے لیے اپنی ذاتی عزت کے لیے لڑنے کے لیے متعین کیا ہے ۔ ہم بنارس کی ایک متوسط فیملی سے تعلق رکھتے ہیں ۔ طلاق ایک حرام معاملہ ہونے کی وجہ سے ہمارے معاشرہ میں بیوی کی قبولیت سے عمل میں نہیں آتا ہے۔ عورت اپنا حق جاننا چاہتی ہے تاکہ وہ اپنے حق کے لیے لڑسکے۔
1800 مناظرعدالتی یک طرفہ خُلع اور دوران عدت نکاح كا حکم؟
3840 مناظر