• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 165610

    عنوان: گیس کا شک یا وہم ہو تو کیا وضو ٹوٹ جائے گا؟

    سوال: مجھے گیس کی شکایت رہتی ہے ، ہر وقت ہر دم پریشان ریتا ہوں یہ پریشانی زیادہ کرکے نماز کے وقت میں ہوتی ہے ، ساری نماز میں یہی فکر لگی رہتی ہے کہ کہیں گیس نہ نکل جائے بہت علاج کیا،مگر فائیدہ نظر نہیں آرہا ہے ، نماز میں کئی مرتبہ یسا محسوس ہوتا ہے جیسے گیس خارج ہورہی ہے ، کبھی کبھی بالکل ہلکی گرمی سی اس جگہ محسوس کرتا ہوں۔ بہت مرتبہ نمازوں کواحتاط" دہرانا پڑتا ہے اس گمان میں کہ شائد گیس کا اخراج ہوا ہوگا۔ برائے مہربانی کوئی حل بتائیں تاکہ اس پریشانی سے نجات مل سکے ... ساتھ ہی مولانا ہم سب کے خصوصی دعا کی درخواست ہے ۔

    جواب نمبر: 165610

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 103-96/M=2/1440

    آپ کو گیس کی شکایت ہے تواس کے لئے ماہر ڈاکٹر یا حکیم سے رجوع کریں۔ اللہ تعالی آپ کو مکمل صحت و شفا یابی نصیب کرے (آمین)

    مذکورہ شکایت اگر عذر شرعی کی حد تک نہیں ہے تو ریح خارج ہونے پر وضو ٹوٹنے کا حکم ہوگا۔ اگر نماز میں خروج ریح کا یقین ہو جائے مثلاً بو محسوس ہو یا آواز سنائی دے تو اس صورت میں وضو ٹوٹ جائے گا اور نماز بھی ختم ہو جائے گی، دوبارہ وضو کرکے اسی نماز پر بنا کر سکتے ہیں اور بہتر یہ ہے کہ از سرنو پڑھیں اور اگر گیس خارج ہونے کا صرف شک یا وہم ہو تو صرف شک و وہم کی وجہ سے وضو ٹوٹنے کا حکم نہ ہوگا۔ یقین پر عمل کریں اور شک کی طرف توجہ نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند