عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 54621
جواب نمبر: 54621
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1283-1038/H=10/1435-U غسل میں تقریبا چار کلو اور وضو میں ایک یا سوا کلو پانی کافی ہے ”وأما بیان مقدار الماء الذي یغتسل بہ فقد ذکر في ظاہر الروایة وقال أدنی ما یکفي في الغسل صاع وفي الوضوء مدٌ“ (بدائع الصنائع ص: ۱۴۴ ج۱) اگر مقدار مذکورہ میں کچھ کمی زیادتی بھی ہوجائے تو گنجائش ہے، البتہ اتنی کمی کرنا کہ غسل ووضوء کے صحیح ہونے میں شک ہونے لگے یا اتنا زیادہ پانی بہانا کہ اسراف اور بیجا استعمال کی حد میں آجائے مکروہ ہے۔ ہکذا في الفتاوی الہندیہ: ۱/۱۶، الفصل الثالث في المعاني الموجبة للغسل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند