• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 610055

    عنوان:

    روزہ كی حالت میں اگر بتی وغیرہ كا دھواں ناک میں چلا جانا

    سوال:

    سوال : روزہ کی حالت میں چند طلبہ نے خوشبو حاصل کرنے کے لیے کمرہ بند کرکے اودبتی اگر بتی جلائی جس سے دھواں ہوتا ہی ہے۔ کسی نے روزہ میں دھواں حاصل کرنا منع ہونے کی وجہ سے ان کو روکامگر وہ نا مانے اور دھواں اس کا ناک کے ذریعے پیٹ میں جاتا رہا۔ تو کیا ان کا روزہ ہوا یا نہیں ہوا۔ اگر نہیں ہوا تو صرف قضاء کرنی ہوگی یا قضاء و کفارہ دونوں ضروری ہوگی؟

    جواب نمبر: 610055

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 694-355/TB-Mulhaqa=7/1443

     ماہ رمضان میں دن كے اوقات میں اگر بتی نہیں جلانی چاہیے؛ لیكن اگر كسی جگہ اگر بتی وغیرہ   جل رہی ہو اور كوئی روزہ دار وہاں چلاجائے یا روزہ دار کی موجودگی میں اگربتی جلادی جائے اور اس كا دھواں اس كے اندر چلا جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا ؛ لہذا صورت مسئولہ میں ان طلبہ كا روزہ نہیں ٹوٹا؛ كیوں كہ قصدا انھوں نے دھواں نہیں سونگھا۔

    أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان) ولوذاكرا استحسانا لعدم إمكان التحرز عنه، ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عودا أو عنبرا له ذاكرا لإمكان التحرز عنه فليتنبه له كما بسطه الشرنبلالي....(قوله: ومفاده) أي مفاد قوله دخل أي بنفسه بلا صنع منه إلخ (الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)3/ 366‏،ط:ز كريا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند