عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 54201
جواب نمبر: 54201
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1077-853/D=9/1435-U تراویح کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا سنت ہے، لہٰذا عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ اس کے وقت پر پڑھیں، پھر امام ہی کے ساتھ تراویح پڑھیں اس کے بعد اگر نشاط ہو اور قرآن سننے کی رغبت ہو تو ایسے شبینہ میں شریک ہوسکتے ہیں جس میں منکرات اور آدابِ نماز وقرآن کے خلاف امور نہ پائے جاتے ہوں۔ آپ کے یہاں شبینہ کس طرح ہوتا ہے؟ نفل نماز ۲/ ۳/ آدمیوں سے زیادہ کی مکروہ ہے، لہٰذا شبینہ کے نام سے لوگوں کو بلاکر جماعت سے نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ نیز اس کی وجہ سے عشاء اور تراویح کو موٴخر کرنا دوسرا مکروہ ہے، بعض لوگ ایسے شبینہ کے بعد سستی کی وجہ سے عشاء تراویح دونوں کو یا ان میں سے ایک کو فوت بھی کرسکتے ہیں۔ اور کبھی عشاء پڑھنے کی نوبت نصف شب کے بعدآئے گی جب کہ عشا میں اتنی تاخیر کرنا مکروہ ہے، ان مذکورہ خرابیوں کی بنا پر سوال میں درج کردہ طریقہ ناجائز اور غلط ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند