• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 27202

    عنوان: ایک مسلمان اپنی طاقت کی وجہ سے دوسرے کمزور مسلمان پر ظلم کرتاہے ، اسے مارتا ہے، اس کی زمین غصب کرلیتاہے جس کی وجہ سے ظالم اور مظلوم میں بات چیت بند ہوجاتی ہے اور تین دن سے زیادہ گذرجاتے ہیں اور اسی حالت میں ایک کا انتقال ہوجاہے تو کیا ایسی صورت میں مظلوم کی پکڑ ہوگی اور کیا ایسی صورت میں بھی مظلوم پر یہ حکم لاگو ہوگا کہ ظلم کے باوجود ظالم سے بول چال جاری رکھی ہے؟

    سوال: ایک مسلمان اپنی طاقت کی وجہ سے دوسرے کمزور مسلمان پر ظلم کرتاہے ، اسے مارتا ہے، اس کی زمین غصب کرلیتاہے جس کی وجہ سے ظالم اور مظلوم میں بات چیت بند ہوجاتی ہے اور تین دن سے زیادہ گذرجاتے ہیں اور اسی حالت میں ایک کا انتقال ہوجاہے تو کیا ایسی صورت میں مظلوم کی پکڑ ہوگی اور کیا ایسی صورت میں بھی مظلوم پر یہ حکم لاگو ہوگا کہ ظلم کے باوجود ظالم سے بول چال جاری رکھی ہے؟

    جواب نمبر: 27202

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 16271627-11/1431

    مظلوم اگر واقعی ظلم کا شکار ہے اور وہ ظالم کے شرور وفتن سے بچنے کے لیے اور اس کے ظالمانہ رویے سے اظہار نفرت کے لیے ترک تعلق کرتا ہے تو ایسی صورت میں قابل مواخذہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند