عنوان: اوول بیوی سے اولاد سے باپ ملنے چاہے تو اس کا کیا حکم ہے؟
سوال: اگر کوئی آدمی اپنی بیٹیوں سے جو پہلی بیوی سے تھیں، ملنے چاہتا ہے تو اس کا شریعت میں کیا حکم ہے ؟ کیا وو ان سے کبھی بھی نہیں مل سکتا ؟ اور اگر مل سکتا ہے تو کب اس کو اجازات ہے ؟کیا ان بچوں ماں بچوں کو ان کے باپ سے ملنے سے روک سکتی ہے ؟ اور کیا ان بیٹیوں کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے باپ سے ملنے سے انکار کرردیں؟ جب کے باپ ان سے ملنا ان کو اپنے پاس رکھنا چاہتاہے۔کیایہ جائز ہے اس کی بیوی اور بیٹیاں اس سے ملنے سے انکار کردیں؟ جب کہ باپ بے دین اور فاسق بھی نہیں ہے۔
جواب نمبر: 3634401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 128=79-2/1433
جب کہ باپ بے دین اور فاسق بھی نہیں ہے تو بظاہر تو ملنے ملانے میں کچھ مانع نہیں ہے تاہم ملاقات سے کیوں روکا جاتا ہے،یا بیٹیاں خود کیوں نہیں ملنا چاہتیں خود ان سے معلوم کرکے ان کا بیان نقل کریں تو وضاحت سے جواب لکھا جاسکتا ہے۔