• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 46280

    عنوان: بھائی یا بہن سے بات کرنے کی صورت میں والد سے قطع تعلق کی نوبت آجائے تو اس میں والد کی ہی اطاعت کرنی چاہیے

    سوال: اگر باپ اولاد سے کہے کہ میری فلاں اولاد سے رشتہ نہ رکھو (بات بھی مت کرو ، فون پر بھی نہیں)مزید اگر فلاں اولاد سے رشتہ رکھنا ہو تو مجھ سے (باپ) رشتہ توڑنا ہوگا تو اس پر شریعت کا کیا حکم ہے؟اس میں باپ کی اطاعت کی جانی چاہئے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 46280

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1314-905/L=11/1434-U والد کا یہ حکم کرنا کہ فلاں اولاد سے رشتہ نہ رکھنا، یہ جہالت کی بات ہے تاہم اگر ایسی صورت پیش آجائے کہ کسی بھائی یا بہن سے بات کرنے کی صورت میں والد سے قطع تعلق کی نوبت آجائے تو اس میں والد کی ہی اطاعت کرنی چاہیے، البتہ اگر وہ رستے میں ملے تو کم ازکم اس سے سلام کرلینا چاہیے تاکہ قطع تعلق کی نوبت نہ آئے، اور والد کو یہ سمجھانا چاہیے کہ قطع تعلق شریعت میں جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند