معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 176418
جواب نمبر: 176418
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 527-510/M=06/1441
مذکورہ صورت حال میں اولاد کو چاہئے کہ باپ کا ادب و احترام ملحوظ رکھتے ہوئے حکمت، نرمی اور حسن انداز سے موقع بموقع ان کو گناہ کے عذاب سے ڈرانے وسمجھانے کا کام کرتے رہیں، کسی بزرگ سے اصلاحی تعلق کرادیں تاکہ ان کی صحبت و ہدایت سے باپ کی بری عادت چھوٹ جائے یا علماء کی دینی مجالس میں یا تبلیغی جماعت میں بھیجنے کی کوشش کریں، غرض یہ کہ ان سے قطع تعلق نہ کریں، نہ بے ادبی سے پیش آئیں، نہ ان کو برے حال پر چھوڑیں ان کے لئے دعا اور خیرخواہی میں لگے رہیں۔ (مستفاد محمودیہ: ۲۹/۱۱۲، ط: میرٹھ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند