• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 53413

    عنوان: گلے ملنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ یعنی داہنے جانب یا بائیں جانب ، کیا شریعت میں کوئی وضاحت ہے؟

    سوال: (۱) گلے ملنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ یعنی داہنے جانب یا بائیں جانب ، کیا شریعت میں کوئی وضاحت ہے؟ (۲) شادی کے طے ہونے کے بعد یا شادی کے عقد کے بعد لوگ دولہے سے گلے ملتے ہیں یہ طریقہ صحیح ہے یا غلط؟ اور کیا شادی میں پھول پہن سکتے ہیں؟ (۳) کیا پرفیوم (اسپرے) کا استعمال کیا جاسکتا ہے؟ اور ان کپڑوں میں نماز ہوجائے گی؟

    جواب نمبر: 53413

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1318-1318/M=11/1435-U (۱) حضرت فقیہ العصر مولانا رشید احمد صاحب قدس سرہ ارقام فرماتے ہیں: اس بارے میں کوئی صراحت نظر سے نہیں گذری، عام اصول کے مطابق تو تیامن (دائیں جانب) کو ترجیح معلوم ہوتی ہے، مگر معانقہ کا منشأ چونکہ ہیجان المحبة ہے جس کا محل قلب ہے اور صورت تیاسر (بائیں جانب) میں جانبین کے قلوب باہم زیادہ قریب ہوتے ہیں، اس لیے تیاسر راجح ہے اور اس لیے تیاسر کا عام معمول ہے۔ (احسن الفتاوی ۸/ ۴۱۱ کتاب الحظر والاباحہ) (۲) اس خاص موقع پر گلے ملنے کا شرعاً کوئی ثبوت نہیں؛ لہٰذا یہ رسم غلط ہے، عن عائشة رضي اللہ عنہا قالت: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو ردٌّ․ (مشکاة شریف ۱/۲۷ کتاب الایمان) اور پھولوں کا ہار بناکر شادیوں میں پہننا سلف صالحین سے کہیں ثابت نہیں، لہٰذا مسلمانوں کو اس کے پہننے سے احتیاط کرنی چاہیے۔ (۳) پرفیوم (اسپرے) میں اگر ناجائز اشیاء کی آمیزش نہ ہو تو استعمال کرنے میں حرج نہیں، اور اس کو لگاکر نماز پڑھنے سے نماز ہوجائے گی، تاہم نماز کے وقت لگانے سے احتیاط کرنا اولیٰ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند