معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 169055
جواب نمبر: 169055
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:600-682/sn=8/1440
قبلہ کی طرف پاؤں کرنا شرعا مکروہ ہے؛ اس لئے صورت مسؤولہ میں قبلہ کی طرف پاؤں کرکے نہیں سونا چاہیے اور مذکور فی السوال وجہ رفع کراہت کے لئے کافی نہیں ہے۔
(وکذا یکرہ) ہذہ تعم التحریمیة والتنزیہیة (للمرأة إمساک صغیر لبول أو غائط نحو القبلة) وکذا مد رجلہ إلیہا
.... (قولہ: وکذا مد رجلہ) ہی کراہة تنزیہیة ط، لکن قال الرحمتی: سیأتی فی کتاب الشہادات أنہ بمد الرجل إلیہا ترد شہادتہ، وہذا یقتضی التحریم فلیحرر. اہ. (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار۱/۵۲) ط:زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند