معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 161936
جواب نمبر: 161936
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1092-1010/M=9/1439
باتھ روم (ٹوائلٹ) گھر کے جس حصے میں بھی بنائیں حرج نہیں بس اتنا خیال ضروری ہے کہ اس میں کموڈ (فلیش) اتر دکھن رکھیں تاکہ استنجاء یا قضاء حاجت کے لئے آدمی بیٹھے تو اس کا رُخ یا پشت اتر یا دکھن کی جانب ہو، اور قبلے کی طرف رُخ یا پشت نہ ہو کیونکہ حدیث میں بول و براز کے وقت استقبال قبلہ یا استدبار قبلہ سے منع وارد ہے اور باتھ روم کا دروازہ کھلا رکھنا گناہ نہیں لیکن دوسروں کے سامنے کشف عورت سے بچنا لازم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند