• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 64127

    عنوان: کیا حلال ہونے کے لیے جانور کا کُھر کھلا ہونا ضروی ہے؟

    سوال: مجھے یہ پتا کرنا ہے کہ اونٹ حلال کیسے ؟ میرا یک دوست (عیسائی) ہے وہ کہتاہے کہ حلال تو وہ جانور ہوتاہے جو جگالی کرتا ہو اور اس کے کھر کھولے ہوئے ہوں پر اونٹ کے کھر تو بند ہوتے ہیں ، وہ کیسے حلال ہوا؟ مہربانی کرکے مجھے اس کا حل بتائیں یاوہ کتاب بتائیں جس میں یہ لکھا ہو کہ حلال جانور کونسا ہوتاہے۔ شکریہ

    جواب نمبر: 64127

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 251-251/Sd=5/1437 اونٹ حلال ہے ، حلال ہونے کے لیے کھر کا کھلا ہوا ہونا ضروری نہیں ہے، اونٹ کا حلال ہونا تو متفق علیہ ہے، بہت سی احادیث میں صراحتا اس کی حلت کا تذکرہ ہے، آپ کے دوست کی بات صحیح نہیں ہے ۔ قال في الہندیة:وما لہ دم سائل نوعان: مستأنس ومتوحش، أما المستأنس من البہائم، فنحو الابل والبقر والغنم؛ یحل بالاجماع۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ( الفتاوی الہندیة: ۵/۲۸۹، کتاب الذبائح، الباب الثاني في بیان ما یوٴکل من الحیوان وما لا یوٴکل، ط: دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند