• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 603934

    عنوان:

    فی كونٹل گوشت كی قیمت طے كركے عقیقہ كی نیت سے بكرا ذبح كرنا؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں کہ ہمارے یہاں لوگ شادی بیاہ میں لوگ برادری کو کھانا کھلاتے ہیں اس میں گوشت والے سے فی کوئنٹل گوشت کی قیمت طے کرلیتے ہیں جب گوشت والا بکری ذبح کرنے کے لئے لے کر آتا ہے تو اسی میں سے عمدہ قسم کی بکریاں چھانٹ کر(بغیر خریدے ھوئے) عقیقہ کی دعا پڑھ کر بچوں کا عقیقہ کرتے ہیں پھر بکری کا گوشت وزن کرکے گوشت کی قیمت اور اور سری پائے اور چرم کی الگ الگ قیمت ادا کرتے ہیں دریافت طلب امر یہ ہیکہ درج بالا صورت کے مطابق عقیقہ کرنا کیسا ہے اس صورت میں بچے کا عقیقہ ہو گا یا نہیں ؟قرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل ومفصل جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 603934

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 677-561/D=08/1442

     قربانی یا عقیقہ کے لیے ذبح کرتے وقت ضروری ہے کہ جانور اس کی ملکیت میں ہو جو قربانی یا عقیقہ کررہا ہے۔ صورت مسئولہ میں جانور قصائی کی ملکیت ہے، ذبح ہونے کے بعد جب وزن کرکے خریداری ہوگی تب خریدار کی ملکیت بنے گا، پس اس پر عقیقہ کی نیت صحیح نہیں ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند