• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 61342

    عنوان: بینک سے قرض لے کر قربانی کرنا

    سوال: (۱) بینک سے قرض لے کر یالون لے کر قربانی کرنا کیسا ھے ؟ (۲) نیز بینک میں جمع شدہ رقم ھو اور ان پیسوں سے بڑے جانور میں حصہ سود کے شبہ کی وجہ سے نھیں رکھا جارھا ؟ آپ از راہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمادیں۔ بینوا توجرو۔۔ جزاک اللہ المستفتی، عدنان عزیز

    جواب نمبر: 61342

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1325-1059/D=1/1437-U (۱) بینک سے قرض لینے کی صورت میں سود کی ادائیگی کرنی ہوگی جو کہ ناجائز اور حرام ہے لہٰذا بینک سے قرض یا لون کا معاملہ کرنا بھی ناجائز ہے، لیکن قرض میں ملی رقم میں کوئی خبث (خرابی) نہیں ہے وہ رقم کسی کام میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے، قربانی میں بھی استعمال کرنا جائز ہے، البتہ دوسری بالکل پاکیزہ رقم سے قربانی کرنا بہتر ہے۔ (۲) سود کا شبہ کس کرح کا ہے؟ بات واضح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند