• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 64588

    عنوان: پیسے(منی) ٹرانسفر بزنس

    سوال: میں سعود عرب میں رہتاہوں، میں دیکھتاہوں کہ ہندوستان کے اکثر لوگ حوالہ /ہنڈی کے ذریعہ پیسے ٹرانسفر کرتے ہیں اور کمائی کرتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس قسم کا بزنس حلال ہے یا حرام؟ براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 64588

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 350-350/Sd=6/1437 ”ہنڈی کا کاروبار، یعنی: ایک جگہ سے دوسری جگہ روپیہ پہنچانا اور اس پر اجرت لینا شرعاً جائز ہے، یہ اصل میں منی آرڈر کی ایک صورت ہے چونکہ اس میں مقررہ جگہ تک رقم پہنچانے میں محنت کرنی پرتی ہے، اس لیے اس پر اجرت لینا حقیقتا اپنا حق محنت وصول کرنا ہے، جو شرعا جائز ہے؛ تاہم اس میں ایک گونہ قرض پر نفع اٹھانے کا بھی شبہ پایا جاتا ہے، اس لیے اس کاروبار سے احتیاط بہتر ہے اور اگر قانونا اس کی ممانعت ہو، تو اپنی جان، مال اور عزت کو خطرے میں ڈالنا مناسب نہیں ہے۔ (امداد الفتاوی: ۳/ ۱۴۶، کتاب الربا، ط: مکتبہ دارالعلوم کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند