• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 57309

    عنوان: کیا دین اور دینی جماعت مسلمانوں کی آپس میں ہم آہنگی پیدا نہیں کرسکتی؟ کیا یہ نہیں ہوسکتا کہ تمام علماء متفقہ طور پر مل کر ایک ایسی با ت پر متفق ہوجائیں جو تمام مسالک میں ایک جیسی ہوں اور دینی علماء کے لیے ایک معیار ہونا چاہیے۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ جو بھی فتنہ پیدا ہوا ہے وہ غیر سند یافتہ علماء سے ہی ہوا ہے۔ کیا علماء حق اس کے لیے کچھ نہیں کرسکتے؟ جب بیکن ہاوٴس اور سٹی اسکول جیسی برانچ ہر شہر میں ایک ہی بورڈ کی ہوسکتی ہے تو مدارس کی کیوں نہیں؟

    سوال: کیا دین اور دینی جماعت مسلمانوں کی آپس میں ہم آہنگی پیدا نہیں کرسکتی؟ کیا یہ نہیں ہوسکتا کہ تمام علماء متفقہ طور پر مل کر ایک ایسی با ت پر متفق ہوجائیں جو تمام مسالک میں ایک جیسی ہوں اور دینی علماء کے لیے ایک معیار ہونا چاہیے۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ جو بھی فتنہ پیدا ہوا ہے وہ غیر سند یافتہ علماء سے ہی ہوا ہے۔ کیا علماء حق اس کے لیے کچھ نہیں کرسکتے؟ جب بیکن ہاوٴس اور سٹی اسکول جیسی برانچ ہر شہر میں ایک ہی بورڈ کی ہوسکتی ہے تو مدارس کی کیوں نہیں؟

    جواب نمبر: 57309

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 343-351/L=3/1436-U اختلافات دو طرح کے ہوتے ہیں: (۱) حق اور باطل کا اختلاف یعنی اصول میں اختلاف (۲) فروعی اختلاف، فروعی اختلاف زیادہ مضر نہیں ہے؛ البتہ اصولی اختلاف مضر ہے اور اس کا معاملہ کفر تک پہنچتا ہے، اصولی مسائل میں اگر اتفاق ہوجائے تو فروعی اختلافات مضر نہیں ہوتے؛ لیکن آج کے دور میں ہرشخص اپنے آپ کو اہل حق میں شامل کرتا ہے اور کسی بھی طرح دوسرے کی بات سننے پر آمادہ نہیں ہے؛ اس لیے یہ بات کہ تمام مسالک والے ایک بات پر متفق ہوجائیں انتہائی دشوار ہے؛ البتہ پاکستان میں علمائے دیوبند نے وفاق المدارس کی شکل میں اپنا ایک نصاب مقرر کررکھا ے جو پورے پاکستان میں رائج ہے اور امتحان بھی ایک ساتھ ہوتا ہے، اور بحمد للہ پاکستان میں تقریباً 75% مدارس علمائے دیوبند کے چلتے ہیں، وہاں کے علماء کا یہ عمل خوش آئندہ ہے ضرورت ہے کہ دوسرے ملک کے لوگ بھی علمائے باکستان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنا ایک وفاق بنائیں اور مدارس کو اس سے مربوط کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند