متفرقات >> دیگر
سوال نمبر: 37327
جواب نمبر: 37327
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 574-299/L=4/1433 سابقہ فتویٰ میں مذکور حدیث کا ترجمہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”البتہ میں ضرور منع کروں گا اس بات سے کہ رافع (بلند ہونے والا) برکة (نیک بخت) اور یسار (آسانی، نفع بخش) نام رکھا جائے۔ واضح رہے کہ یہ ممانعت شرعی نہیں ہے کہ ان ناموں کا رکھنا ناجائز ہے بلکہ یہی نہی ارشادی ہے، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو مشورةً ان ناموں کے رکھنے سے منع فرمایا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ان ناموں میں بدفالی کا ایک پہلو ہے، مثلاً کوئی پوچھے رافعہ (بلندی) یا برکت گھر میں ہے اور وہ شخص موجود نہ ہو تو جواب دیا جائے گا نہیں ہے، یعنی گھر میں بلندی، ترقی اور برکت نہیں ہے، یہ ایک طرح کی بدفالی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند