• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 158426

    عنوان: کسی مسلمان کو تکلیف پہنچ جائے تو اس کی سزا

    سوال: شریعت میں جو جنایة کا تصور ہے اس کے بارے میں ایک مسئلہ کا حل چاہئے۔ آج کل کا زمانہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، اگر آج کے اس جدید دَور میں کوئی شخص کسی کو فیس بک پر فرینڈ کی ریکویسٹ (دوست بنانے کے لیے) بھیج دے، تو اگر اس شخص کو اس فرینڈ ریکویسٹ سے اذیت یا ذہنی تکلیف ہو جائے تو اس قسم کی تکلیف کو اسلام نے جنایة علی مادون النفس میں شمار کیا ہے یا نہیں؟ اگر کیا ہے، تو اس کی سزا کیا ہے؟

    جواب نمبر: 158426

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:595-526/L=5/1439

    حدیث شریف میں ہے کہ مسلمان وہ ہے کہ جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں؛ اس لیے کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ ہاتھ زبان وغیرہ سے کسی مسلمان کو تکلیف پہنچائے، اگر کسی نے اس طرح کی کوئی حرکت کردی ہو جس سے دوسرے کو تکلیف پہنچ گئی ہو تو اس کو چاہیے کہ اس سے معافی تلافی کرلے، اس کو جنایت علی مادون النفس میں شمار کیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند