• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 18793

    عنوان:

    مفتی صاحب میں قطر میں ایک آفس میں کام کرتا ہوں اور میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ملازمت میں اللہ کا دین کس طرح ہے؟ (۲)میرا نکاح ہونے والا ہے ان شاء اللہ جلد ہی تو آپ اس میں اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہمیں سمجھائیں؟

    سوال:

    مفتی صاحب میں قطر میں ایک آفس میں کام کرتا ہوں اور میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ملازمت میں اللہ کا دین کس طرح ہے؟ (۲)میرا نکاح ہونے والا ہے ان شاء اللہ جلد ہی تو آپ اس میں اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہمیں سمجھائیں؟

    جواب نمبر: 18793

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 94=93-2/1431

     

    (۱) ملازمت میں اللہ کا دین یہ ہے کہ ملازمت کرنے سے پہلے یہ غور کیا جائے کہ یہ ملازمت حلال ہے یا نہیں؟ نیز اس کا بھی خیال رکھا جائے کہ ملازمت کے سلسلے میں آپس میں جو معاہدہ ہو اس کی پوری رعایت کی جائے، مفوضہ امور دیانت داری کے ساتھ انجام دیے جائیں دھوکہ وغیرہ دینے سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

    (۲) شادی کے سلسلے میں اس حدیث کو ہمہ وقت پیش نظر رکھا جاے: [إن من أعظم النکاح برکةً أیسرہ موٴنة] یعنی سب سے بابرکت نکاح وہ ہے جس میں سب سے کم خرچ ہو۔ بغیر کسی رسم وروج کے ایک دو لوگ اور گھر کی کچھ عورتیں جاکر لڑکی کو دیکھ آئیں، اور پھر شادی کی ایک تاریخ طے کردی جائے، اور لڑکے اور اسکے اولیاء اس تاریخ میں جاکر نکاح پڑھاکر لڑکی لے کر چلے آئیں۔ شادی کے نام پر رسم ورواج کی پابندی اور بے جا اسراف وفضول خرچی سے مکمل اجتناب کیا جائے۔ اگر شادی سے پہلے [اسلامی شادی] [بہشتی زیور] [اصلاح الرسوم] وغیرہ کتابوں کا بار بار مطالعہ کیا جائے تو ان شاء اللہ العزیز شریعت کے منشاء کے مطابق شادی کرنا آسان ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند