• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 175251

    عنوان: مدرسہ میں بچوں كا مائك پر دعا ودرود شریف پڑھنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں حضرات مفتیانِ اکرام مسئلے ذیل کے بارے میں میرے گاؤں کے مدرسے میں صبح کو جو دعا ہوتی ہے وہ مائک پر پڑھی جاتی ہے جس میں حدیث شریف بھی پڑھی جاتی ہے۔احقر جاننا یہ چاہتا ہے جیسا کہ ایک حدیث شریف میں اللہ کے نبی نے اپنا نام آنے پر درود نا پڑھنے والے کے لیے ہلاکت کی دعا کی ہے تو کیا اس طرح مائیک پر حدیث شریف پڑھنا صحیح ہے کیوں کہ اس وقت گاؤں والے اپنے کاموں میں مشغول ہوتے ہیں توضروری نہیں ہے کی ہر شخص دُرود پڑھتا ھو ۔تو کیا اس سورت میں درود نا پڑھنے والا گناہ گار ھوگا ۔ برا? مہربانی حدیث و فقہ کی روشنی میں مدلّل و مفصّل جواب تحریر فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 175251

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 464-367/H=04/1441

    پورے گاوٴں میں آواز جائے اس قدر آواز کو پھیلا کر مائک پر دعاء پڑھوانا اور حدیث شریف پڑھنا بھی درست نہیں، مدرسہ شروع ہوتے وقت دعاء وحدیث شریف کے لئے مائک کا استعمال کرنا مکروہ ہے اگر بیمار ضعفاء کمزور ذکر تلاوت وغیرہ میں مشغول لوگوں کو اس آواز سے تکلیف پہونچتی ہو تو اس وجہ سے بھی ناجائز ہونا ظاہر ہے جو لوگ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام نامی سن لیں تو ان پر درود شریف ایک مرتبہ پڑھنا واجب ہوجاتا ہے اور نہ پڑھنے پر گناہ ہوگا اس لئے بھی لوگوں کو گناہ سے بچانے کے لئے مائک کا استعمال صورت مسئولہ میں بند کردینا چاہئے ورنہ سننے والے تو قصداً درود شریف کو اگر چھوڑ دیں گے تو گناہ گار ہوں گے اور مائک استعمال کرنے والے اس گناہ کا سبب بنیں گے تو گناہ کا ذریعہ بن کر وہ بھی گناہ میں شریک ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند